كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ النَّفَقَاتِ صحيح وَعَنْ طَارِقِ الْمُحَارِبِيِّ قَالَ: قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ، فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - قَائِمٌ يَخْطُبُ وَيَقُولُ: ((يَدُ الْمُعْطِي الْعُلْيَا، وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ: أُمَّكَ وَأَبَاكَ، وَأُخْتَكَ وَأَخَاكَ، ثُمَّ أَدْنَاكَ أَدْنَاكَ)). رَوَاهُ النَّسَائِيُّ، وَصَحَّحَهُ ابْنُ حِبَّانَ، وَالدَّارَقُطْنِيُّ.
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
باب: نفقات کا بیان
حضرت طارق محاربی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے‘ وہ فرماتے ہیں کہ ہم مدینہ میں آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر کھڑے لوگوں سے خطاب فرما رہے تھے۔ آپ فرما رہے تھے: ’’دینے والے کا ہاتھ بالا و بلند ہوتا ہے۔ اور تو ان سے شروع کر جن کا تو کفیل ہے‘ یعنی تیری ماں‘ تیرا باپ‘ تیری بہن اور تیرابھائی‘ پھر درجہ بدرجہ تیرے قریبی ۔‘‘ (اسے نسائی نے روایت کیا ہے اور ابن حبان اور دارقطنی نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔)
تشریح :
راوئ حدیث: [حضرت طارق بن عبداللہ محاربی رضی اللہ عنہ ] صحابی ہیں۔ محارب بن حفصہ‘ جو بنو غطفان کا قبیلہ ہے‘ کی طرف نسبت کی وجہ سے محاربی کہلائے۔ ان سے کچھ احادیث مروی ہیں۔
تخریج :
أخرجه النسائي، الزكاة، باب أيتهما اليد العليا، حديث:2533، وابن حبان (الإحسان):5 /143، حديث:3330.
راوئ حدیث: [حضرت طارق بن عبداللہ محاربی رضی اللہ عنہ ] صحابی ہیں۔ محارب بن حفصہ‘ جو بنو غطفان کا قبیلہ ہے‘ کی طرف نسبت کی وجہ سے محاربی کہلائے۔ ان سے کچھ احادیث مروی ہیں۔