بلوغ المرام - حدیث 97

کِتَابُ الطَّھَارَۃِ بَابُ الْغُسْلِ وَحُكْمِ الْجُنُبِ صحيح وَعَنْ أَنَسِ [بْنِ مَالِكٍ]- رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - فِي الْمَرْأَةِ تَرَى فِي مَنَامِهَا مَا يَرَى الرَّجُلُ- قَالَ: ((تَغْتَسِلُ)). مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ. زَادَ مُسْلِمٌ: فَقَالَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ: وَهَلْ يَكُونُ هَذَا? قَالَ: ((نَعَمْ فَمِنْ أَيْنَ يَكُونُ الشَّبَهُ؟))

ترجمہ - حدیث 97

کتاب: طہارت سے متعلق احکام ومسائل باب: غسل اور جنبی کے حکم کا بیان حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کے متعلق جو خواب میں وہی کچھ دیکھے جو مرد دیکھتا ہے (یعنی احتلام)، آپ نے فرمایا: ’’ وہ غسل کرے۔ ‘‘ (بخاری و مسلم) اور مسلم نے یہ اضافہ بھی نقل کیا ہے کہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے (آپ کے جواب دینے پر) مزید دریافت کیا: کیا ایسا (عورت کے ساتھ) بھی ہوتا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں‘ (اگر ایسا نہ ہوتا) تو مشابہت کہاں سے ہوتی؟‘‘
تشریح : جس طرح مردوں کو احتلام لاحق ہوتا ہے اور ان پر غسل کرنا فرض ہے‘ اسی طرح عورتوں کو بھی یہ صورت لاحق ہوتی ہے‘ ایسی صورت میں ان پر بھی غسل کرنا فرض ہے۔ باقی رہا بچے کی مشابہت کا مسئلہ تو اس بارے میں حدیث سے ثابت ہے کہ جب مرد کا پانی غالب ہوتا ہے تو نومولود کی مشابہت باپ سے ہوتی ہے اور جب ماں کا پانی غالب ہو تو بچے کی مشابہت والدہ سے ہوتی ہے۔ (صحیح البخاري‘ مناقب الأنصار‘ حدیث:۳۹۳۸)
تخریج : أخرجه البخاري: لم أجده من حديث أنس رضي الله عنه، ومسلم ، الحيض، باب وجوب الغسل على المرأة بخروج المني منها، حديث: 310، 312. جس طرح مردوں کو احتلام لاحق ہوتا ہے اور ان پر غسل کرنا فرض ہے‘ اسی طرح عورتوں کو بھی یہ صورت لاحق ہوتی ہے‘ ایسی صورت میں ان پر بھی غسل کرنا فرض ہے۔ باقی رہا بچے کی مشابہت کا مسئلہ تو اس بارے میں حدیث سے ثابت ہے کہ جب مرد کا پانی غالب ہوتا ہے تو نومولود کی مشابہت باپ سے ہوتی ہے اور جب ماں کا پانی غالب ہو تو بچے کی مشابہت والدہ سے ہوتی ہے۔ (صحیح البخاري‘ مناقب الأنصار‘ حدیث:۳۹۳۸)