كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ الْعِدَّةِ وَالْإِحْدَادِ وَالاِستِبرَاءِ وَغَيرِ ذَالِكَ ضعيف وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ - رضي الله عنه - أَنَّ النَّبِيَّ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ فِي سَبَايَا أَوْطَاسٍ: ((لَا تُوطَأُ حَامِلٌ حَتَّى تَضَعَ، وَلَا غَيْرُ ذَاتِ حَمْلٍ حَتَّى تَحِيضَ حَيْضَةً)). أَخْرَجَهُ أَبُو دَاوُدَ، وَصَحَّحَهُ الْحَاكِمُ. وَلَهُ شَاهِدٌ: عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي الدَّارَقُطْنِيِّ.
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
باب: عدت‘ سوگ اور استبرائے رحم وغیرہ کا بیان
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اوطاس کی قیدی عورتوں کے متعلق فرمایا: ’’کسی حاملہ عورت سے مباشرت نہ کی جائے حتی کہ اس کے بچے کی ولادت ہو جائے‘ اور غیر حاملہ سے بھی اس وقت تک مباشرت نہ کی جائے جب تک اسے ایک حیض نہ آجائے۔‘‘ (اسے ابوداود نے روایت کیا ہے اور حاکم نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ دارقطنی میں ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بھی اس کا شاہد مروی ہے۔)
تشریح :
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے‘ نیز ہمارے فاضل محقق نے مذکورہ روایت کو سنن ابوداود (اردو‘ طبع دارالسلام) میں سنداً ضعیف قرار دیا ہے اور مزید لکھا ہے کہ طیالسی کی حدیث اس سے کفایت کرتی ہے۔ ان کے اس کلام سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ روایت قابل عمل اور قابل حجت ہے۔ علاوہ ازیں دیگر محققین کی بحث سے بھی تصحیح حدیث والی رائے ہی أقرب إلی الصواب معلوم ہوتی ہے۔ واللّٰہ أعلم۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (إرواء الغلیل:۱ /۲۰۰. ۲۰۲‘ رقم:۱۸۷‘ وصحیح سنن أبي داود (مفصل) للألباني‘ رقم:۱۸۷۳)
تخریج :
أخرجه أبوداود، النكاح، باب في وطء السبايا، حديث:2157، والحاكم:2 /195 وصححه على شرط مسلم، وحديث ابن عباس: أخرجه الدارقطني:3 /257 سنده ضعيف.
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے‘ نیز ہمارے فاضل محقق نے مذکورہ روایت کو سنن ابوداود (اردو‘ طبع دارالسلام) میں سنداً ضعیف قرار دیا ہے اور مزید لکھا ہے کہ طیالسی کی حدیث اس سے کفایت کرتی ہے۔ ان کے اس کلام سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ روایت قابل عمل اور قابل حجت ہے۔ علاوہ ازیں دیگر محققین کی بحث سے بھی تصحیح حدیث والی رائے ہی أقرب إلی الصواب معلوم ہوتی ہے۔ واللّٰہ أعلم۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (إرواء الغلیل:۱ /۲۰۰. ۲۰۲‘ رقم:۱۸۷‘ وصحیح سنن أبي داود (مفصل) للألباني‘ رقم:۱۸۷۳)