بلوغ المرام - حدیث 952

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ الْعِدَّةِ وَالْإِحْدَادِ وَالاِستِبرَاءِ وَغَيرِ ذَالِكَ صحيح وَعَنْ فُرَيْعَةَ بِنْتِ مَالِكٍ: أَنَّ زَوْجَهَا خَرَجَ فِي طَلَبِ أَعْبُدٍ لَهُ، فَقَتَلُوهُ. قَالَتْ: فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ - صلى الله عليه وسلم - أَنْ أَرْجِعَ إِلَى أَهْلِي; فَإِنَّ زَوْجِي لَمْ يَتْرُكْ لِي مَسْكَنًا يَمْلِكُهُ وَلَا نَفَقَةً، فَقَالَ: ((نَعَمْ)). فَلَمَّا كُنْتُ فِي الْحُجْرَةِ نَادَانِي، فَقَالَ: ((امْكُثِي فِي بَيْتِكِ حَتَّى يَبْلُغَ الْكِتَابُ أَجَلَهُ)). قَالَتْ: فَاعْتَدَدْتُ فِيهِ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، قَالَتْ: فَقَضَى بِهِ بَعْدَ ذَلِكَ عُثْمَانُ. أَخْرَجَهُ أَحْمَدُ، وَالْأَرْبَعَةُ، وَصَحَّحَهُ التِّرْمِذِيُّ، والذُّهْلِيُّ، وَابْنُ حِبَّانَ، وَالْحَاكِمُ وَغَيْرُهُمْ.

ترجمہ - حدیث 952

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل باب: عدت‘ سوگ اور استبرائے رحم وغیرہ کا بیان حضرت فُرَیعہ بنت مالک رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ان کا شوہر اپنے (بھاگے ہوئے) غلاموں کی تلاش میں نکلا تو انھوں نے اسے قتل کر دیا۔ فریعہ کا بیان ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے میکے لوٹ جانے کے متعلق دریافت کیا کیونکہ میرے شوہر نے اپنی ملکیت میں میرے لیے کوئی گھر چھوڑا نہ نفقہ۔ آپ نے فرمایا: ’’ہاں! (تم اپنے میکے جا سکتی ہو۔‘‘) جب میں حجرے میں پہنچی تو آپ نے مجھے آواز دی اور فرمایا: ’’تم اس وقت تک اپنے گھر ہی میں ٹھہری رہو جب تک کہ تمھاری عدت پوری نہ ہو جائے۔‘‘ فریعہ کا بیان ہے کہ پھر میں نے عدت‘ چار ماہ دس دن اسی مکان میں پوری کی۔ فرماتی ہیں کہ پھر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے بھی اس کے بعد اسی کے مطابق فیصلہ دیا۔ (اسے احمد اور چاروں نے بیان کیا ہے۔ ترمذی‘ ذہلی‘ ابن حبان اور حاکم وغیرہم نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔)
تشریح : یہ حدیث دلیل ہے کہ جس خاتون کا شوہر وفات پا جائے ‘ وہ اسی مکان میں عدت پوری کرے گی جس میں وہ خاوند کے ساتھ رہائش پذیر تھی اور جہاں اسے خاوند کی وفات کی اطلاع موصول ہوئی ہے، وہاں سے کسی اور مکان میں منتقل نہیں ہو سکتی۔ محققین علماء کا یہی مذہب ہے۔ اور ایک قول یہ بھی ہے کہ دوسری جگہ منتقل ہونا بھی اس کے لیے جائز ہے۔ راوئ حدیث: [حضرت فُرَیعہ بنت مالک بن سنان خُدْریہ رضی اللہ عنہا ] مشہور صحابی ٔرسول حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کی بہن تھیں۔ بیعت رضوان میں حاضر تھیں۔
تخریج : أخرجه أبوداود، الطلاق، باب في المتوفى عنها تنتقل، حديث:2300، والترمذي، الطلاق واللعان، حديث:1204، والنسائي، الطلاق، حديث:3559، وابن ماجه، الطلاق، حديث:2031، وأحمد:6 /370، وابن حبان (الإحسان): 6 /248، حديث:4279، والحاكم:2 /208. یہ حدیث دلیل ہے کہ جس خاتون کا شوہر وفات پا جائے ‘ وہ اسی مکان میں عدت پوری کرے گی جس میں وہ خاوند کے ساتھ رہائش پذیر تھی اور جہاں اسے خاوند کی وفات کی اطلاع موصول ہوئی ہے، وہاں سے کسی اور مکان میں منتقل نہیں ہو سکتی۔ محققین علماء کا یہی مذہب ہے۔ اور ایک قول یہ بھی ہے کہ دوسری جگہ منتقل ہونا بھی اس کے لیے جائز ہے۔ راوئ حدیث: [حضرت فُرَیعہ بنت مالک بن سنان خُدْریہ رضی اللہ عنہا ] مشہور صحابی ٔرسول حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کی بہن تھیں۔ بیعت رضوان میں حاضر تھیں۔