كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ الْعِدَّةِ وَالْإِحْدَادِ وَالاِستِبرَاءِ وَغَيرِ ذَالِكَ ضعيف وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: أُمِرَتْ بَرِيرَةُ أَنْ تَعْتَدَّ بِثَلَاثِ حِيَضٍ. رَوَاهُ ابْنُ مَاجَهْ، وَرُوَاتُهُ ثِقَاتٌ، لَكِنَّهُ مَعْلُولٌ .
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
باب: عدت‘ سوگ اور استبرائے رحم وغیرہ کا بیان
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت بریرہ رضی اللہ عنہا کو حکم دیا گیا کہ وہ تین حیض عدت گزارے۔ (اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے اوراس کے راوی ثقہ ہیں‘ لیکن یہ روایت معلول ہے۔)
تشریح :
1. مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے یہاں سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ سنن ابن ماجہ میں حسن قرار دیا ہے۔ دیکھیے: (سنن ابن ماجہ اردو طبع دارالسلام‘ حدیث : ۲۰۷۷) اور تحسین حدیث والی رائے ہی اقرب الی الصواب معلوم ہوتی ہے۔ واللّٰہ أعلم۔ 2. لونڈی کو‘ آزاد ہونے سے‘ نکاح فسخ کرنے کا جو اختیار حاصل ہوتا ہے اگر وہ اس اختیار کو استعمال کر کے الگ ہو جائے تو طلاق کی طرح تین حیض عدت گزارنی پڑے گی۔
تخریج :
أخرجه ابن ماجه، الطلاق، باب خيار الأمة إذا أعتقت، حديث:2077، الثوري عنعن.
1. مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے یہاں سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ سنن ابن ماجہ میں حسن قرار دیا ہے۔ دیکھیے: (سنن ابن ماجہ اردو طبع دارالسلام‘ حدیث : ۲۰۷۷) اور تحسین حدیث والی رائے ہی اقرب الی الصواب معلوم ہوتی ہے۔ واللّٰہ أعلم۔ 2. لونڈی کو‘ آزاد ہونے سے‘ نکاح فسخ کرنے کا جو اختیار حاصل ہوتا ہے اگر وہ اس اختیار کو استعمال کر کے الگ ہو جائے تو طلاق کی طرح تین حیض عدت گزارنی پڑے گی۔