كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ اللِّعَانِ حسن وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ - رضي الله عنه - أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - يَقُولُ - حِينَ نَزَلَتْ آيَةُ الْمُتَلَاعِنَيْنِ: ((أَيُّمَا امْرَأَةٍ أَدْخَلَتْ عَلَى قَوْمٍ مَنْ لَيْسَ مِنْهُمْ، فَلَيْسَتْ مِنَ اللَّهِ فِي شَيْءٍ، وَلَنْ يُدْخِلَهَا اللَّهُ جَنَّتَهُ، وَأَيُّمَا رَجُلٍ جَحَدَ وَلَدَهُ -وَهُوَ يَنْظُرُ إِلَيْهِ- احْتَجَبَ اللَّهُ عَنْهُ، وَفَضَحَهُ اللَّهُ عَلَى رُءُوسِ الْخَلَائِقِ الْأَوَّلِينَ وَالْآخِرِينَ)). أَخْرَجَهُ أَبُو دَاوُدَ، وَالنَّسَائِيُّ، وَابْنُ مَاجَهْ، وَصَحَّحَهُ ابْنُ حِبَّانَ.
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
باب: لعان کا بیان
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب دو لعان کرنے والوں کے بارے میں آیت نازل ہوئی تو انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’جو عورت کسی قوم میں ایسا بچہ شامل کرے جو اس قوم میں سے نہ ہو تو اس عورت کا اللہ تعالیٰ (کی رحمت اور دین) سے کوئی تعلق نہیں۔ اور اللہ تعالیٰ ایسی عورت کو ہرگز اپنی جنت میں داخل نہیں کرے گا۔ اور جس مرد نے اپنے بچے کا انکار کیا جبکہ وہ اس کی طرف دیکھ رہا ہو ‘ تو (قیامت کے روز) اللہ تعالیٰ اس سے پردے میں ہو جائے گا اور اسے پہلی اور پچھلی ساری مخلوق کے سامنے ذلیل و رسوا کرے گا۔‘‘ (اسے ابوداود‘ نسائی اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے اور ابن حبان نے اسے صحیح کہا ہے۔)
تخریج : أخرجه أبوداود، الطلاق، باب التغليظ في الانتفاء، حديث:2263، والنسائي، الطلاق، حديث:3511، وابن ماجه، الفرائض، حديث:2743، وابن حبان(الإحسان):6 /163، حديث:4096.