بلوغ المرام - حدیث 941

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ اللِّعَانِ صحيح وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا - أَنَّ رَجُلًا جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ - صلى الله عليه وسلم - فَقَالَ: إِنَّ امْرَأَتِي لَا تَرُدُّ يَدَ لَامِسٍ. قَالَ: ((غَرِّبْهَا)). قَالَ: أَخَافُ أَنْ تَتْبَعَهَا نَفْسِي. قَالَ: ((فَاسْتَمْتِعْ بِهَا)). رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ، وَالْبَزَّارُ، وَرِجَالُهُ ثِقَاتٌ. وَأَخْرَجَهُ النَّسَائِيُّ مِنْ وَجْهٍ آخَرَ: عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ بِلَفْظٍ - قَالَ: طَلِّقْهَا. قَالَ: لَا أَصْبِرُ عَنْهَا. قَالَ: ((فَأَمْسِكْهَا)).

ترجمہ - حدیث 941

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل باب: لعان کا بیان حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: (اے اللہ کے رسول!) میری بیوی کسی چھونے والے کا ہاتھ رد نہیں کرتی۔ آپ نے فرمایا: ’’اسے دور کر دے۔‘‘ اس نے کہا: مجھے اندیشہ ہے کہ میرا جی اس کے پیچھے رہے گا۔ آپ نے فرمایا: ’’تو پھر اس سے فائدہ اٹھاتا رہ۔‘‘ ( اسے ابوداود اور بزار نے روایت کیا ہے اور اس کے راوی ثقہ ہیں۔) اور امام نسائی نے ایک دوسری سند سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے واسطے سے اسے ان الفاظ کے ساتھ روایت کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اسے طلاق دے دو۔‘‘ اس نے کہا: میں تو اس کے بغیر صبر نہیں کر سکتا۔ آپ نے فرمایا: ’’تو پھر اسے اپنے پاس ٹھہرائے رکھو۔‘‘
تخریج : أخرجه أبوداود، النكاح، باب النهي عن تزويج من لم يلد من النساء، حديث:2049، والنسائي، النكاح، حديث:3231، والبزار.