كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ اللِّعَانِ صحيح وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ أَيْضًا - أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ لِلْمُتَلَاعِنَيْنِ: ((حِسَابُكُمَا عَلَى اللَّهِ تَعَالَى، أَحَدُكُمَا كَاذِبٌ، لَا سَبِيلَ لَكَ عَلَيْهَا)). قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! مَالِي؟ قَالَ: ((إِنْ كُنْتَ صَدَقْتَ عَلَيْهَا، فَهُوَ بِمَا اسْتَحْلَلْتَ مِنْ فَرْجِهَا، وَإِنْ كُنْتَ كَذَبْتَ عَلَيْهَا، فَذَاكَ أَبْعَدُ لَكَ مِنْهَا)). مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
باب: لعان کا بیان
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما ہی سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو لعان کرنے والوں سے فرمایا: ’’تم دونوں کا حساب اللہ کے ذمے ہے۔ دونوں میں سے ایک جھوٹا ہے‘ اب تیرا اس عورت پر کوئی حق نہیں۔‘‘ اس (مرد) نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میرا مال (مجھے دلوا دیجیے۔) آپ نے فرمایا: ’’اگر تو نے اس پر سچ کہا ہے تو پھر وہ مال اس کا عوض ہے جو تونے اس کی شرمگاہ کو اپنے لیے حلال کیا ہے۔ اور اگر تو نے اس پر الزام لگایا ہے تو اس مال کا تجھے ملنا اور بھی بعید ہے۔‘‘ (بخاری و مسلم)
تخریج : أخرجه البخاري، الطلاق، باب قول الإمام للمتلاعنين: إن أحمدكما كاذب.....، حديث:5312، ومسلم، اللعان، حديث:1493.