كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ الطَّلَاقِ حسن وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((ثَلَاثٌ جِدُّهنَّ جِدٌّ، وَهَزْلُهُنَّ جِدٌّ: النِّكَاحُ، وَالطَّلَاقُ، وَالرَّجْعَةُ)). رَوَاهُ الْأَرْبَعَةُ إِلَّا النَّسَائِيَّ، وَصَحَّحَهُ الْحَاكِمُ. وَفِي رِوَايَةٍ لِابْنِ عَدِيٍّ مِنْ وَجْهٍ آخَرَ ضَعِيفٍ: ((الطَّلَاقُ، وَالْعِتَاقُ، وَالنِّكَاحُ)). وَلِلْحَارِثِ ابْنِ أَبِي أُسَامَةَ: مِنْ حَدِيثِ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ رَفَعَهُ: ((لَا يَجُوزُ اللَّعِبُ فِي ثَلَاثٍ: الطَّلَاقُ، وَالنِّكَاحُ، وَالْعِتَاقُ، فَمَنْ قَالَهُنَّ فَقَدَ وَجَبْنَ)). وَسَنَدُهُ ضَعِيفٌ.
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
باب: طلاق کا بیان
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تین امور ایسے ہیں کہ ان کا قصداً کرنا بھی حقیقت ہے اور ہنسی مذاق سے کہنا بھی حقیقت ہے: نکاح‘ طلاق اور رجوع۔‘‘ (اسے نسائی کے سوا چاروں نے روایت کیا ہے اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے۔) اور ابن عدی کی ایک دوسری ضعیف روایت میں ہے: ’’طلاق‘ آزادی اور نکاح۔‘‘ اور حارث بن ابو اسامہ کی روایت جو عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے، اس میں ہے: ’’تین چیزوں میں مذاق کرنا جائز نہیں: طلاق‘ نکاح اور آزادی۔ جو آدمی ان امور کو ( مذاق سے بھی) کہے گا تو یہ واجب ہو جائیں گے۔‘‘ (اس کی سند ضعیف ہے۔)
تخریج : أخرجه أبوداود، الطلاق، باب في الطلاق على الهزل، حديث:2194، والترمذي، الطلاق، حديث:1184، وابن ماجه، الطلاق، حديث:2039، والحاكم:2 /198، وصححه الحاكم فتعقبه الذهبي بقوله: "عبدالرحمن بن حبيب بن أردك فيه لين" قلت: هو حسن الحديث على الراجح فالتعقب مردود، وحديث "الطلاق والعتاق والنكاح" أخرجه ابن عدي في الكامل:6 /2033 وسنده ضعيف جدًا. غالب بن عبيدالله الجزري متروك. وحديث "لا يجوز اللعب في ثلاث "رواه الحارث بن أبي أسامة (بغية الباعث:503) وسنده ضعيف. ابن لهيعة ضعيف مدلس.