بلوغ المرام - حدیث 882

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ الصَّدَاقِ صحيح وَعَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ; أَنَّهُ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ - صلى الله عليه وسلم - كَمْ كَانَ صَدَاقُ رَسُولِ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - قَالَتْ: كَانَ صَدَاقُهُ لِأَزْوَاجِهِ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ أُوقِيَّةً وَنَشًّا. قَالَتْ: أَتَدْرِي مَا النَّشُّ؟ قَالَ: قُلْتُ: لَا. قَالَتْ: نِصْفُ أُوقِيَّةٍ. فَتِلْكَ خَمْسُمِائَةِ دِرْهَمٍ، فَهَذَا صَدَاقُ رَسُولِ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - لِأَزْوَاجِهِ. رَوَاهُ مُسْلِمٌ.

ترجمہ - حدیث 882

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل باب: حق مہر کا بیان حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن رحمہ اللہ سے روایت ہے‘ انھوں نے فرمایا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کی بیویوں) کا مہر کتنا تھا؟ انھوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی ازواج مطہرات کے لیے مہر بارہ اُوقیہ اور ایک نَش تھا۔ پھر انھوں نے فرمایا: کیا تو جانتا ہے کہ نش کتنا ہوتا ہے؟ وہ فرماتے ہیں :میں نے کہا: نہیں۔ انھوں نے فرمایا: آدھا اوقیہ۔ اس طرح یہ پانچ سو درہم ہوئے۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی ازواج مطہرات کے لیے یہ حق مہر تھا۔ (اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔)
تشریح : راوئ حدیث: [حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن رحمہ اللہ ] ابوسلمہ بن عبدالرحمن بن عوف زہری قریشی۔ ایک قول کے مطابق یہ مدینہ منورہ کے سات مشہور فقہاء میں سے ایک تھے۔ مشہور اور نامور تابعین میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ان کی کنیت ہی ان کا نام تھا۔ کثیر الحدیث تھے اور وسیع روایات کرنے والوں میں سے تھے۔ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی ایک بڑی جماعت سے حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا سماع کیا اور ان سے بھی ایک بہت بڑی جماعت نے علم اخذ کیا۔ ۹۴ ہجری اور ایک قول کے مطابق ۱۰۴ ہجری میں وفات پائی۔ اس وقت ان کی عمر ۷۰ برس تھی۔
تخریج : أخرجه مسلم، النكاح، باب الصداق وجواز كونه تعليم قراٰن وخاتم حديد.....، حديث:1426. راوئ حدیث: [حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن رحمہ اللہ ] ابوسلمہ بن عبدالرحمن بن عوف زہری قریشی۔ ایک قول کے مطابق یہ مدینہ منورہ کے سات مشہور فقہاء میں سے ایک تھے۔ مشہور اور نامور تابعین میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ان کی کنیت ہی ان کا نام تھا۔ کثیر الحدیث تھے اور وسیع روایات کرنے والوں میں سے تھے۔ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی ایک بڑی جماعت سے حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا سماع کیا اور ان سے بھی ایک بہت بڑی جماعت نے علم اخذ کیا۔ ۹۴ ہجری اور ایک قول کے مطابق ۱۰۴ ہجری میں وفات پائی۔ اس وقت ان کی عمر ۷۰ برس تھی۔