كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ عِشْرَةِ النِّسَاءِ صحيح وَعَنْ جُذَامَةَ بِنْتِ وَهْبٍ -رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا- قَالَتْ: حَضَرْتُ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - فِي أُنَاسٍ، وَهُوَ يَقُولُ: ((لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَنْهَى عَنِ الْغِيلَةِ، فَنَظَرْتُ فِي الرُّومِ وَفَارِسَ، فَإِذَا هُمْ يُغِيلُونَ أَوْلَادَهُمْ فَلَا يَضُرُّ ذَلِكَ أَوْلَادَهُمْ شَيْئًا)). ثُمَّ سَأَلُوهُ عَنِ الْعَزْلِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - ((ذَلِكَ الْوَأْدُ الْخَفِيُّ)). رَوَاهُ مُسْلِمٌ.
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
باب: عورتوں کے ساتھ رہن سہن کا بیان
حضرت جُدامہ بنت وہب رضی اللہ عنہا سے روایت ہے‘ وہ فرماتی ہیں کہ میں کچھ لوگوں کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھی۔ آپ فرما رہے تھے: ’’میں نے غیلہ (مدت رضاعت میں عورت سے جماع کرنے) سے منع کرنے کا ارادہ کیا تو فوراً میری نظر روم و فارس پر پڑی کہ وہ اپنی اولاد کی مدت رضاعت میں ان کی ماؤں سے جماع کرتے ہیں اور یہ ان کی اولاد کو کچھ ضرر بھی نہیں دیتا۔‘‘ پھر ان لوگوں نے عزل کے متعلق سوال کیا تو آپ نے فرمایا: ’’یہ خفیہ طور پر زندہ درگور کرنا ہے۔‘‘ (مسلم)
تشریح :
راوئ حدیث: [حضرت جُدامہ رضی اللہ عنہا ] ’’جیم‘‘ پر ضمہ ہے اور ’’جیم‘‘ کے بعد ’’دال‘‘ ہے۔ تقریب میں ہے کہ ’’جدامہ بنت وہب‘‘ کے بارے میں یہ بھی قول ہے کہ وہ جدامہ بنت جندل ہیں۔ اسد قبیلہ سے ہونے کی وجہ سے اسدیہ کہلائیں۔ عکاشہ بن محصن کی ماں جائی بہن تھیں۔ مشہور صحابیہ ہیں۔ سابقین میں سے ہیں۔ ہجرت کے شرف سے بھی مشرف ہوئیں ۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ جس نے اسے ذال کے ساتھ (جذامہ) پڑھا ہے اس نے غلطی کی ہے۔ (تقریب التہذیب) مکہ میں دائرۂ اسلام میں داخل ہوئیں۔ اپنی قوم کو چھوڑ دیا۔ انیس بن قتادہ رضی اللہ عنہ کی زوجیت میں تھیں۔
تخریج :
أخرجه مسلم، النكاح، باب جواز الغيلة، وهي وطىء المرضع، وكراهة العزل، حديث:1442.
راوئ حدیث: [حضرت جُدامہ رضی اللہ عنہا ] ’’جیم‘‘ پر ضمہ ہے اور ’’جیم‘‘ کے بعد ’’دال‘‘ ہے۔ تقریب میں ہے کہ ’’جدامہ بنت وہب‘‘ کے بارے میں یہ بھی قول ہے کہ وہ جدامہ بنت جندل ہیں۔ اسد قبیلہ سے ہونے کی وجہ سے اسدیہ کہلائیں۔ عکاشہ بن محصن کی ماں جائی بہن تھیں۔ مشہور صحابیہ ہیں۔ سابقین میں سے ہیں۔ ہجرت کے شرف سے بھی مشرف ہوئیں ۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ جس نے اسے ذال کے ساتھ (جذامہ) پڑھا ہے اس نے غلطی کی ہے۔ (تقریب التہذیب) مکہ میں دائرۂ اسلام میں داخل ہوئیں۔ اپنی قوم کو چھوڑ دیا۔ انیس بن قتادہ رضی اللہ عنہ کی زوجیت میں تھیں۔