بلوغ المرام - حدیث 84

کِتَابُ الطَّھَارَۃِ بَابُ آَدَابِ قَضَاءِ الْحَاجَةِ صحيح وَعَنْ سَلْمَانَ - رضي الله عنه - قَالَ: لَقَدْ نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - أَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ بِغَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ، أَوْ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِالْيَمِينِ، أَوْ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِأَقَلَّ مِنْ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ، أَوْ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِرَجِيعٍ أَوْ عَظْمٍ. رَوَاهُ مُسْلِمٌ.

ترجمہ - حدیث 84

کتاب: طہارت سے متعلق احکام ومسائل باب: قضائے حاجت کے آداب کا بیان حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں منع فرمایا کہ ہم قضائے حاجت اور پیشاب کے وقت قبلہ رخ ہوں یا دائیں ہاتھ سے استنجا کریں یا تین ڈھیلوں سے کم سے استنجا کریں یا گوبر اور ہڈی سے استنجا کریں۔ (اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔)
تشریح : راویٔ حدیث: [حضرت سلمان رضی اللہ عنہ ] ان کی کنیت ابوعبداللہ اور لقب سلمان الخیر ہے۔ اصل میں ان کا تعلق فارس سے تھا۔ دین (حق) کی تلاش میں گھر سے نکلے اور نصرانی (عیسائی) بن گئے۔ پھر مدینہ میں منتقل ہوگئے۔ مدینہ میں آتے ہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لے آئے۔ اسلام میں داخل ہونے کے بعد اسے بڑی اچھی طرح نبھایا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ان کو مدائن کا والی مقرر کیا۔ محنت مزدوری کر کے جو کچھ کماتے اسے راہ الٰہی میں خیرات کر دیتے۔ مدینے میں ۳۲ یا ۳۳ ہجری کو وفات پائی۔ ان کی عمر ۲۵۰ یا ۳۵۰ برس بیان کی جاتی ہے۔
تخریج : أخرجه مسلم، الطهارة، باب الاستطابة، حديث:262. راویٔ حدیث: [حضرت سلمان رضی اللہ عنہ ] ان کی کنیت ابوعبداللہ اور لقب سلمان الخیر ہے۔ اصل میں ان کا تعلق فارس سے تھا۔ دین (حق) کی تلاش میں گھر سے نکلے اور نصرانی (عیسائی) بن گئے۔ پھر مدینہ میں منتقل ہوگئے۔ مدینہ میں آتے ہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لے آئے۔ اسلام میں داخل ہونے کے بعد اسے بڑی اچھی طرح نبھایا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ان کو مدائن کا والی مقرر کیا۔ محنت مزدوری کر کے جو کچھ کماتے اسے راہ الٰہی میں خیرات کر دیتے۔ مدینے میں ۳۲ یا ۳۳ ہجری کو وفات پائی۔ ان کی عمر ۲۵۰ یا ۳۵۰ برس بیان کی جاتی ہے۔