بلوغ المرام - حدیث 822

كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ الْوَصَايَا ضعيف وَعَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ - رضي الله عنه - قَالَ: ((قَالَ النَّبِيُّ - صلى الله عليه وسلم: ((إِنَّ اللَّهَ تَصَدَّقَ عَلَيْكُمْ بِثُلُثِ أَمْوَالِكُمْ عِنْدَ وَفَاتِكُمْ; زِيَادَةً فِي حَسَنَاتِكُمْ)). رَوَاهُ الدَّارَقُطْنِيُّ. وَأَخْرَجَهُ أَحْمَدُ، وَالْبَزَّارُ مِنْ حَدِيثِ أَبِي الدَّرْدَاءِ. وَابْنُ مَاجَهْ: مِنْ حَدِيثِ أَبِي هُرَيْرَةَ. وَكُلُّهَا ضَعِيفَةٌ، لَكِنْ قَدْ يَقْوَى بَعْضُهَا بِبَعْضٍ. وَاللَّهُ أَعْلَمُ.

ترجمہ - حدیث 822

کتاب: خرید و فروخت سے متعلق احکام و مسائل باب: وصیتوں کا بیان حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے تم کو موت کے وقت تہائی مال کی وصیت کرنے کی اجازت دے کر تم پر احسان فرمایا ہے تاکہ تمھاری نیکیاں زیادہ ہو جائیں۔‘‘ (اسے دارقطنی نے روایت کیا ہے اور احمد اور بزار نے حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کے حوالے سے اسے بیان کیا ہے اور ابن ماجہ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے۔ مگر ساری کی ساری روایتیں ضعیف ہیں‘ اس کے باوجود بعض‘ بعض کے لیے باعث تقویت ہیں۔ واللّٰہ أعلم۔
تشریح : مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے دیگر شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے جیسا کہ صاحب کتاب نے بھی اس طرف اشارہ کیا ہے کہ ان تمام میں ضعف ہے لیکن بعض بعض کے لیے باعث تقویت ہیں۔ بنابریں مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بنا پر قابل عمل اور قابل حجت ہے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعۃ الحدیثیۃ مسند الإمام أحمد: ۴۵ /۴۷۵‘ ۴۷۶‘ والإرواء‘ رقم:۱۶۴۱)
تخریج : أخرجه الدارقطني:4 /150، وحديث أبي الدرداء أخرجه أحمد:6 /441، والبزار، وحديث أبي هريرة أخرجه ابن ماجه، الوصايا، حديث:2709. وسنده ضعيف. مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے دیگر شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے جیسا کہ صاحب کتاب نے بھی اس طرف اشارہ کیا ہے کہ ان تمام میں ضعف ہے لیکن بعض بعض کے لیے باعث تقویت ہیں۔ بنابریں مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بنا پر قابل عمل اور قابل حجت ہے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعۃ الحدیثیۃ مسند الإمام أحمد: ۴۵ /۴۷۵‘ ۴۷۶‘ والإرواء‘ رقم:۱۶۴۱)