بلوغ المرام - حدیث 812

كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ الْفَرَائِضِ حسن وَعَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ قَالَ: كَتَبَ مَعِي عُمَرُ إِلَى أَبِي عُبَيْدَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ-; أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ: ((اللَّهُ وَرَسُولُهُ مَوْلَى مَنْ لَا مَوْلَى لَهُ، وَالْخَالُ وَارِثُ مَنْ لَا وَارِثَ لَهُ)). رَوَاهُ أَحْمَدُ، وَالْأَرْبَعَةُ سِوَى أَبِي دَاوُدَ، وَحَسَّنَهُ التِّرْمِذِيُّ، وَصَحَّحَهُ ابْنُ حِبَّانَ.

ترجمہ - حدیث 812

کتاب: خرید و فروخت سے متعلق احکام و مسائل باب: فرائض (وراثت) کا بیان حضرت ابوامامہ بن سہل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے مجھے حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کے لیے لکھ کر دیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس کا کوئی مولیٰ نہ ہو‘ اللہ اور اس کا رسول اس کا مولیٰ ہے‘ اور جس کا کوئی وارث نہ ہو‘ ماموں اس کا وارث ہے۔‘‘ (اسے احمد نے اور سوائے ابوداود کے چاروں نے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اسے حسن قرار دیا ہے اور ابن حبان نے صحیح کہا ہے۔)
تشریح : راوئ حدیث: [حضرت ابوامامہ بن سہل رضی اللہ عنہ ] ان کا نام اسعد اور ایک قول کے مطابق سعد ہے‘ مگر یہ اپنی کنیت ہی سے مشہور و معروف ہیں۔ سلسلۂنسب یوں ہے : ابوامامہ بن سہل بن حُنَیف بن واہب انصاری اوسی مدنی۔ یعنی مدینہ کے انصار کے قبیلۂاوس سے تعلق رکھتے تھے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت سے بہرہ ور ہوئے مگر کچھ سماعت نہیں کر سکے۔ ۱۰۰ہجری میں ۹۲ برس کی عمر میں وفات پائی۔ وضاحت:[حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ ] عامر بن عبداللہ بن جراح بن ہلال قریشی فِہْری۔ عشرہ مبشرہ میں سے ہیں۔ قدیم الاسلام ہیں۔ دوسری ہجرت حبشہ میں شریک تھے۔ غزوۂ بدر سمیت تمام غزوات میں شریک رہے۔ جنگ احد کے روز نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے رخسار مبارک میں خود کے جو دو حلقے داخل ہوگئے تھے انھیں اپنے دانتوں سے کھینچ کر نکالتے وقت ان کے سامنے کے دونوں دانت گر گئے تھے۔ شام کی فتوحات میں لشکر اسلامی کی قیادت کے فرائض انجام دیے۔ ۱۸ ہجری میں طاعون عمواس کے موقع پر وفات پائی۔ اس وقت ان کی عمر ۵۸ برس تھی۔
تخریج : أخرجه الترمذي، الفرائض، باب ما جاء في ميراث الخال، حديث:2103، وابن ماجه، الفرائض، حديث:2737 والنسائي في الكبرٰى:4 /76، حديث:6351، وأحمد:4 /131، وابن حبان (الإحسان):7 /612. راوئ حدیث: [حضرت ابوامامہ بن سہل رضی اللہ عنہ ] ان کا نام اسعد اور ایک قول کے مطابق سعد ہے‘ مگر یہ اپنی کنیت ہی سے مشہور و معروف ہیں۔ سلسلۂنسب یوں ہے : ابوامامہ بن سہل بن حُنَیف بن واہب انصاری اوسی مدنی۔ یعنی مدینہ کے انصار کے قبیلۂاوس سے تعلق رکھتے تھے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت سے بہرہ ور ہوئے مگر کچھ سماعت نہیں کر سکے۔ ۱۰۰ہجری میں ۹۲ برس کی عمر میں وفات پائی۔ وضاحت:[حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ ] عامر بن عبداللہ بن جراح بن ہلال قریشی فِہْری۔ عشرہ مبشرہ میں سے ہیں۔ قدیم الاسلام ہیں۔ دوسری ہجرت حبشہ میں شریک تھے۔ غزوۂ بدر سمیت تمام غزوات میں شریک رہے۔ جنگ احد کے روز نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے رخسار مبارک میں خود کے جو دو حلقے داخل ہوگئے تھے انھیں اپنے دانتوں سے کھینچ کر نکالتے وقت ان کے سامنے کے دونوں دانت گر گئے تھے۔ شام کی فتوحات میں لشکر اسلامی کی قیادت کے فرائض انجام دیے۔ ۱۸ ہجری میں طاعون عمواس کے موقع پر وفات پائی۔ اس وقت ان کی عمر ۵۸ برس تھی۔