بلوغ المرام - حدیث 800

كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ اللُّقَطَةِ صحيح وَعَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ - رضي الله عنه - قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ - صلى الله عليه وسلم - فَسَأَلَهُ عَنِ اللُّقَطَةِ؟ فَقَالَ: ((اعْرِفْ عِفَاصَهَا وَوِكَاءَهَا، ثُمَّ عَرِّفْهَا سَنَةً، فَإِنْ جَاءَ صَاحِبُهَا وَإِلَّا فَشَأْنُكَ بِهَا)). قَالَ: فَضَالَّةُ الْغَنَمِ؟ قَالَ: ((هِيَ لَكَ، أَوْ لِأَخِيكَ، أَوْ لِلذِّئْبِ)). قَالَ: فَضَالَّةُ الْإِبِلِ؟ قَالَ: ((مَا لَكَ وَلَهَا؟ مَعَهَا سِقَاؤُهَا وَحِذَاؤُهَا، تَرِدُ الْمَاءَ، وَتَأْكُلُ الشَّجَرَ، حَتَّى يَلْقَاهَا رَبُّهَا)). مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.

ترجمہ - حدیث 800

کتاب: خرید و فروخت سے متعلق احکام و مسائل باب: لقطہ کا بیان حضرت زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے‘ وہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور اس نے لقطہ کے بارے میں پوچھا۔ آپ نے فرمایا: ’’اس کی تھیلی (یا وہ چیز جس میں وہ ہو) اور تسمہ خوب پہچان کے رکھو‘ پھر سال بھر اس کا اعلان کرتے رہو۔ اگر اس کا اصل مالک آجائے تو اس کے سپرد کر دو ورنہ جو چاہو کرو۔‘‘ پھر اس نے گم شدہ بکریوں کے بارے میں سوال کیا۔ آپ نے فرمایا: ’’وہ تیری ہے یا تیرے بھائی کی یا بھیڑیے کی۔‘‘ پھر اس نے گم شدہ اونٹوں کے بارے میں پوچھا۔ آپ نے فرمایا: ’’تجھے اس سے کیا سروکار؟ اس کا پانی اور اس کے جوتے اس کے پاس ہیں۔ گھاٹ پر آ کر پانی پی لے گا اور درختوں کے پتے کھا لے گا‘ یہاں تک کہ اس کا مالک اس کے پاس پہنچ جائے گا۔‘‘ (بخاری و مسلم)
تشریح : راوئ حدیث: [حضرت زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ ] ان کی کنیت ابو عبدالرحمن یا ابو طلحہ تھی۔ مدینہ میں رہنے کی وجہ سے مدنی کہلائے۔ اکابر صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ فتح مکہ کے موقع پر بنو جہینہ کا جھنڈا انھی کے ہاتھ میں تھا۔ کوفہ چلے آئے اور وہیں ۶۸ یا ۷۸ ہجری کو ۸۵ سال کی عمر میں فوت ہوئے۔
تخریج : أخرجه البخاري، اللقطة، باب ضالة الإبل، حديث:2427، ومسلم، اللقطة، باب معرفة العفاص والوكاء....، حديث:1722. راوئ حدیث: [حضرت زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ ] ان کی کنیت ابو عبدالرحمن یا ابو طلحہ تھی۔ مدینہ میں رہنے کی وجہ سے مدنی کہلائے۔ اکابر صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ فتح مکہ کے موقع پر بنو جہینہ کا جھنڈا انھی کے ہاتھ میں تھا۔ کوفہ چلے آئے اور وہیں ۶۸ یا ۷۸ ہجری کو ۸۵ سال کی عمر میں فوت ہوئے۔