كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ الْهِبَةِ وَالْعُمْرَى وَالرُقبَي صحيح وَعَنْ جَابِرٍ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((الْعُمْرَى لِمَنْ وُهِبَتْ لَهُ)). مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ وَلِمُسْلِمٍ: ((أَمْسِكُوا عَلَيْكُمْ أَمْوَالَكُمْ وَلَا تُفْسِدُوهَا، فَإِنَّهُ مَنْ أَعْمَرَ عُمْرَى فَهِيَ لِلَّذِي أُعْمِرَهَا حَيًا وَمَيِّتًا، وَلِعَقِبِهِ)). وَفِي لَفْظٍ: ((إِنَّمَا الْعُمْرَى الَّتِي أَجَازَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - أَنْ يَقُولَ: هِيَ لَكَ وَلِعَقِبِكَ، فَأَمَّا إِذَا قَالَ: هِيَ لَكَ مَا عِشْتَ، فَإِنَّهَا تَرْجِعُ إِلَى صَاحِبِهَا)). وَلِأَبِي دَاوُدَ وَالنَّسَائِيِّ: ((لَا تُرْقِبُوا، وَلَا تُعْمِرُوا، فَمَنْ أُرْقِبَ شَيْئًا أَوْ أُعْمِرَ شَيْئًا فَهُوَ لِوَرَثَتِهِ)).
کتاب: خرید و فروخت سے متعلق احکام و مسائل
باب: ہبہ‘ عمریٰ اور رقبیٰ کا بیان
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عمریٰ اسی کا ہے جسے ہبہ کیا گیا ہے۔‘‘ (بخاری و مسلم) اور مسلم کی روایت میں ہے: ’’تم اپنے اموال کو اپنے پاس محفوظ رکھو۔ انھیں ضائع نہ کرو کیونکہ جس شخص نے کسی کو عمریٰ دیا تو وہ عمریٰ اسی کا ہے جسے وہ دیا گیا ہے‘ زندگی میں اور موت کے بعد بھی‘ اور اس کی وفات کے بعد اس کی اولاد کے لیے ہے۔‘‘ایک اور روایت کے الفاظ ہیں: جس عمریٰ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جائز قرار دیا ہے وہ یہ ہے کہ عمریٰ دینے والا یہ کہے: یہ تیرے لیے ہے اور تیرے بعد تیری اولاد کے لیے ہے۔ لیکن جب یہ کہے کہ جب تک تو زندہ ہے اس وقت تک تیرے لیے ہے‘ تو وہ (عمریٰ) اپنے دینے والے کی طرف پلٹ جائے گا۔ ابوداود اور نسائی کی روایت میں ہے: ’’تم رقبیٰ اور عمریٰ کے انداز میں ہدیہ مت دو۔ چنانچہ جو شخص کوئی رقبیٰ دیا گیا یا عمریٰ دیا گیا تو وہ اس کے ورثاء کے لیے ہے۔‘‘
تخریج : أخرجه البخاري، الهبة، باب ماقيل في العمرٰى والرقبٰى، حديث:2625، ومسلم، الهبات، باب العمرٰى، حديث:1625، وأبوداود، البيوع، حديث:3555، 3556، والنسائي، العمرٰى، حديث:3762.