كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ الْهِبَةِ وَالْعُمْرَى وَالرُقبَي صحيح وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ -رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا- قَالَ: وَهَبَ رَجُلٌ لِرَسُولِ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - نَاقَةً، فَأَثَابَهُ عَلَيْهَا، فَقَالَ: ((رَضِيتَ؟)) قَالَ: لَا. فَزَادَهُ، فَقَالَ: ((رَضِيتَ؟)) قَالَ: لَا. فَزَادَهُ. قَالَ: ((رَضِيتَ؟)) قَالَ: نَعَمْ. رَوَاهُ أَحْمَدُ، وَصَحَّحَهُ ابْنُ حِبَّانَ.
کتاب: خرید و فروخت سے متعلق احکام و مسائل
باب: ہبہ‘ عمریٰ اور رقبیٰ کا بیان
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے‘ وہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک اونٹنی ہبہ کی۔ آپ نے اس کے بدلے میں اسے کچھ ہدیہ دیا اور فرمایا: ’’کیا تو راضی ہے؟‘‘ اس نے کہا: نہیں! پھر مزید کچھ مرحمت فرما کر پوچھا: ’’اب تو خوش ہے؟‘‘ اس نے پھر یہی کہا کہ نہیں۔ پھر آپ نے اسے مزید براں دے کر دریافت فرمایا: ’’اب تو راضی ہے؟‘‘ وہ بولا ہاں! (اسے احمد نے روایت کیا ہے اور ابن حبان نے اسے صحیح کہا ہے۔)
تشریح :
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ تحفہ و ہدیہ قبول کرنا چاہیے اور اس کے بدلے میں کوئی چیز دینی چاہیے۔
تخریج :
أخرجه أحمد:1 /295، وابن حبان (الموارد)، حديث:1146.
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ تحفہ و ہدیہ قبول کرنا چاہیے اور اس کے بدلے میں کوئی چیز دینی چاہیے۔