بلوغ المرام - حدیث 783

كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ إِحْيَاءِ الْمَوَاتِ حسن وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا -، أَنَّ النَّبِيَّ - صلى الله عليه وسلم - أَقْطَعَ الزُّبَيْرَ حُضْرَ فَرَسِهِ، فَأَجْرَى الْفَرَسَ حَتَّى قَامَ، ثُمَّ رَمَى سَوْطَهُ. فَقَالَ: ((أَعْطُوهُ حَيْثُ بَلَغَ السَّوْطُ)). رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَفِيهِ ضَعْفٌ.

ترجمہ - حدیث 783

کتاب: خرید و فروخت سے متعلق احکام و مسائل باب: بنجر زمین کو آباد کرنے کا بیان حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کو اس کے گھوڑے کی دوڑ کے برابر زمین‘ جاگیر کے طور پر عنایت فرمائی‘ چنانچہ انھوں نے گھوڑے کو دوڑایا حتیٰ کہ وہ ٹھہر گیا‘ پھر انھوں نے اپنا چابک آگے پھینک دیا۔ آپ نے فرمایا: ’’جہاں تک چابک پہنچا ہے وہاں تک کی زمین ان (زبیر) کو دے دو۔‘‘ (اسے ابوداود نے روایت کیا ہے اور اس میں ضعف ہے۔)
تشریح : اس حدیث کی رو سے سربراہ مملکت کے لیے کسی آدمی کو اس کی مخصوص ملّی اور دینی خدمات کے صلے میں جاگیر دینا جائز ہے‘ البتہ یہ شرط ہے کہ وہ زمین کسی دوسرے کی ملکیت میں نہ ہو۔
تخریج : أخرجه أبوداود، الخراج، باب في إقطاع الأرضين، حديث:3072.* عبدالله بن عمر العمري حسن الحديث عن نافع، ضعيف عن غيره. اس حدیث کی رو سے سربراہ مملکت کے لیے کسی آدمی کو اس کی مخصوص ملّی اور دینی خدمات کے صلے میں جاگیر دینا جائز ہے‘ البتہ یہ شرط ہے کہ وہ زمین کسی دوسرے کی ملکیت میں نہ ہو۔