كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالْإِجَارَةِ صحيح وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((إِنَّ أَحَقَّ مَا أَخَذْتُمْ عَلَيْهِ حَقًّا كِتَابُ اللَّهِ)). أَخْرَجَهُ الْبُخَارِيُّ.
کتاب: خرید و فروخت سے متعلق احکام و مسائل
باب: مساقات اور اجارے کا بیان
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک سب سے زیادہ مستحق کام‘ جس کی تم اجرت لو‘ کتاب اللہ ہے۔‘‘ (اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔)
تشریح :
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ قرآن مجید کی تعلیم اور کتابت و طباعت وغیرہ کا معاوضہ لینا جائز ہے۔ امام شافعی‘ امام مالک اور امام اسحاق رحمہم اللہ کی یہی رائے ہے‘ البتہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک تعلیم قرآن کی تنخواہ لینا ناجائز ہے‘ تاہم اگر کوئی آدمی کسی سے طے کیے بغیر تعلیم حاصل کرتا ہے اور اپنی مرضی سے استاد کی مالی امداد کرتا ہے تو اسے کسی نے ناجائز نہیں کہا۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (فتح الباري:۴ /۵۷۱- ۵۷۳)
تخریج :
أخرجه البخاري، الإجارة، باب ما يعطي في الرقية على أحياء العرب بفاتحة الكتاب، قبل حديث:2276.
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ قرآن مجید کی تعلیم اور کتابت و طباعت وغیرہ کا معاوضہ لینا جائز ہے۔ امام شافعی‘ امام مالک اور امام اسحاق رحمہم اللہ کی یہی رائے ہے‘ البتہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک تعلیم قرآن کی تنخواہ لینا ناجائز ہے‘ تاہم اگر کوئی آدمی کسی سے طے کیے بغیر تعلیم حاصل کرتا ہے اور اپنی مرضی سے استاد کی مالی امداد کرتا ہے تو اسے کسی نے ناجائز نہیں کہا۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (فتح الباري:۴ /۵۷۱- ۵۷۳)