بلوغ المرام - حدیث 76

کِتَابُ الطَّھَارَۃِ بَابُ نَوَاقِضِ الْوُضُوءِ حسن وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا; أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ: ((يَأْتِي أَحَدَكُمُ الشَّيْطَانُ فِي صَلَاتِهِ، فَيَنْفُخُ فِي مَقْعَدَتِهِ فَيُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهُ أَحْدَثَ، وَلَمْ يُحْدِثْ، فَإِذَا وَجَدَ ذَلِكَ فَلَا يَنْصَرِفُ حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا)). أَخْرَجَهُ الْبَزَّارُ. وَأَصْلُهُ فِي الصَّحِيحَيْنِ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ. وَلِمُسْلِمٍ: عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ نَحْوُهُ.وَلِلْحَاكِمِ. عَنْ أَبِي سَعِيدٍ مَرْفُوعًا: ((إِذَا جَاءَ أَحَدَكُمُ الشَّيْطَانُ، فَقَالَ: إِنَّكَ أَحْدَثْتَ، فَلْيَقُلْ: كَذَبْتَ)). وَأَخْرَجَهُ ابْنُ حِبَّانَ بِلَفْظِ: ((فَلْيَقُلْ فِي نَفْسِهِ)).

ترجمہ - حدیث 76

کتاب: طہارت سے متعلق احکام ومسائل باب: وضو توڑنے والی چیزوں کا بیان حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ نماز میں تم میں سے کسی کے پاس شیطان آتا ہے اور اس کی مقعد میں پھونک مارتا ہے اور اس کے ذہن میں یہ خیال ڈالتا ہے کہ وہ بے وضو ہو گیا ہے‘ حالانکہ وہ بے وضو نہیں ہوا ہوتا‘ لہٰذا جب تم میں سے کوئی ایسا محسوس کرے تو ریح کے خارج ہونے کی آواز سننے یا اس کی بدبو پانے تک نماز سے نہ پھرے۔‘‘ (اسے بزار نے روایت کیا ہے۔) اور اس حدیث کی اصل بخاری و مسلم میں عبداللہ بن زید سے مروی ہے۔ اور صحیح مسلم میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس کی مثل الفاظ مروی ہیں۔) اور حاکم نے ابوسعید کے واسطے سے مرفوعاً بیان کیا ہے: ’’جب تم میں سے کسی کے پاس شیطان آئے اور (ذہن میں) وسوسہ اور خیال ڈالے کہ تو بے وضو ہوگیا ہے تو یہ شخص اسے جواب میں کہے کہ تو جھوٹ بولتا ہے۔‘‘ اسے ابن حبان نے ان الفاظ سے روایت کیا ہے: ’’وہ( شخص ) اپنے دل میں کہے (کہ تو جھوٹا ہے)۔‘‘
تخریج : أخرجه البزار (كشف الاستار):1 / 147، حديث:281 واللفظ له، حديث عبدالله بن زيد: أخرجه البخاري، الوضوء، حديث: 137، ومسلم، الطهارة، حديث: 361، حديث أبي هريرة: أخرجه مسلم، الطهارة، حديث: 362، حديث أبي سعيد: أخرجه أبوداود، الصلاة، حديث:1029، وابن حبان(الموارد)، حديث:1187، صحيحه الحاكم على شرط الشيخين:1 /324، ووافقه الذهبي.