بلوغ المرام - حدیث 757

كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ الْغَصْبِ ضعيف وَعَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((مَنْ زَرَعَ فِي أَرْضِ قَوْمٍ بِغَيْرِ إِذْنِهِمْ، فَلَيْسَ لَهُ مِنَ الزَّرْعِ شَيْءٌ، وَلَهُ نَفَقَتُهُ)). رَوَاهُ أَحْمَدُ، وَالْأَرْبَعَةُ إِلَّا النَّسَائِيَّ، وَحَسَّنَهُ التِّرْمِذِيُّ. وَيُقَالُ: إِنَّ الْبُخَارِيَّ ضَعَّفَهُ.

ترجمہ - حدیث 757

کتاب: خرید و فروخت سے متعلق احکام و مسائل باب: غصب کا بیان حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس کسی نے دوسرے لوگوں کی زمین میں ان کی اجازت کے بغیر فصل کاشت کی تو اسے اس فصل میں سے کچھ نہیں ملے گا۔ اسے صرف وہ اخراجات ملیں گے جو اس نے خرچ کیے ہیں۔‘‘ (اسے احمد اور چاروں نے روایت کیا ہے سوائے نسائی کے اور ترمذی نے اسے حسن کہا ہے۔ اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ بخاری نے اسے ضعیف قرار دیا ہے۔)
تشریح : مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے دیگر شواہد اور متابعات کی وجہ سے صحیح قرار دیا ہے اور انھوں نے اس کی بابت سیرحاصل بحث کی ہے جس سے تصحیح حدیث والی رائے ہی اقرب الی الصواب معلوم ہوتی ہے۔ بنابریں مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد اور متابعات کی بنا پر قابل حجت اور قابل عمل ہے۔ واللّٰہ أعلم۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعۃ الحدیثیۃ مسند الإمام أحمد:۲۵ /۱۳۸ .۱۴۲‘ والإراوء‘ رقم:۱۵۱۹‘ والضعیفۃ:۱ /۱۴۱‘ حدیث:۸۸)
تخریج : أخرجه أبوداود، البيوع، باب في زرع الأرض بغير إذن صاحبها، حديث:3403، والترمذي، الأحكام، حديث:1366، وابن ماجه، الرهون، حديث:2466، وأحمد:4 /141.* عطاء لم يسمع من رافع رضي الله عنه، وأبوإسحاق عنعن. مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے دیگر شواہد اور متابعات کی وجہ سے صحیح قرار دیا ہے اور انھوں نے اس کی بابت سیرحاصل بحث کی ہے جس سے تصحیح حدیث والی رائے ہی اقرب الی الصواب معلوم ہوتی ہے۔ بنابریں مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد اور متابعات کی بنا پر قابل حجت اور قابل عمل ہے۔ واللّٰہ أعلم۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعۃ الحدیثیۃ مسند الإمام أحمد:۲۵ /۱۳۸ .۱۴۲‘ والإراوء‘ رقم:۱۵۱۹‘ والضعیفۃ:۱ /۱۴۱‘ حدیث:۸۸)