بلوغ المرام - حدیث 729

كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ التَّفْلِيسِ وَالْحَجْرِ صحيح وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ - رضي الله عنه - قَالَ: أُصِيبَ رَجُلٌ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم - فِي ثِمَارٍ ابْتَاعَهَا، فَكَثُرَ دَيْنُهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - ((تَصَدَّقُوا عَلَيْهِ))، فَتَصَدَّقَ النَّاسُ عَلَيْهِ، وَلَمْ يَبْلُغْ ذَلِكَ وَفَاءَ دَيْنِهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - لِغُرَمَائِهِ: ((خُذُوا مَا وَجَدْتُمْ، وَلَيْسَ لَكُمْ إِلَّا ذَلِكَ)). رَوَاهُ مُسْلِمٌ.

ترجمہ - حدیث 729

کتاب: خرید و فروخت سے متعلق احکام و مسائل باب: مفلس قرار دینے اور تصرف روکنے کا بیان حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدمبارک میں ایک آدمی کو پھلوں کی تجارت میں (کافی) نقصان ہوا جس کی وجہ سے اس پر قرض کا بار بہت زیادہ ہوگیا حتیٰ کہ وہ کنگال ہوگیا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس پر صدقہ کرو۔‘‘ لوگوں نے اس پر صدقہ کیا مگر وہ صدقہ اتنا نہیں تھا کہ قرض پورا ادا ہو جاتا‘ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے قرض خواہوں سے فرمایا: (’’یہی کچھ ہے) جو کچھ ملتا ہے لے لو۔ اس کے علاوہ تمھارے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔‘‘ (مسلم)
تخریج : أخرجه مسلم، المساقاة، باب استحباب الوضع من الدين، حديث:1556.