كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الْعَرَايَا وَبَيْعِ الْأُصُولِ وَالثِّمَارِ صحيح وَعَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ -رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا- قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((لَوْ بِعْتَ مِنْ أَخِيكَ ثَمَرًا فَأَصَابَتْهُ جَائِحَةٌ، فَلَا يَحِلُّ لَكَ أَنْ تَأْخُذَ مِنْهُ شَيْئًا. بِمَ تَأْخُذُ مَالَ أَخِيكَ بِغَيْرِ حَقٍّ؟)). رَوَاهُ مُسْلِمٌ. وَفِي رِوَايَةٍ لَهُ: أَنَّ النَّبِيَّ - صلى الله عليه وسلم - أَمَرَ بِوَضْعِ الْجَوَائِحِ.
کتاب: خرید و فروخت سے متعلق احکام و مسائل
باب: بیع عرایا اور درختوں اور پھلوں کی بیع میں رخصت کا بیان
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر تو اپنے بھائی کے ہاتھ پھل فروخت کرے اور اسے کوئی آفت و مصیبت پہنچ جائے تو تیرے لیے اس سے کچھ بھی وصول کرنا حلال نہیں۔ تو بغیر کسی حق کے اپنے مسلمان بھائی کا مال کس وجہ سے لیتا ہے؟‘‘ (مسلم) اور مسلم کی ایک دوسری روایت میں ہے: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آفت زدہ چیز کی قیمت نہ لینے کا حکم دیا ہے۔
تخریج : أخرجه مسلم، المساقاة، باب وضع الجوائح، حديث:1554.