بلوغ المرام - حدیث 703

كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ الرِّبَا صحيح وَعَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ - رضي الله عنه - قَالَ: اشْتَرَيْتُ يَوْمَ خَيْبَرَ قِلَادَةً بِاثْنَيْ عَشَرَ دِينَارًا، فِيهَا ذَهَبٌ وَخَرَزٌ، فَفَصَلْتُهَا فَوَجَدْتُ فِيهَا أَكْثَرَ مِنِ اثْنَيْ عَشَرَ دِينَارًا، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ - صلى الله عليه وسلم - فَقَالَ: ((لَا تُبَاعُ حَتَّى تُفْصَلَ)). رَوَاهُ مُسْلِمٌ.

ترجمہ - حدیث 703

کتاب: خرید و فروخت سے متعلق احکام و مسائل باب: سود کا بیان حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے خیبر کے روز ایک ہار بارہ دینار میں خریدا۔ اس میں سونے اور پتھر کے نگینے تھے۔ میں نے انھیں الگ کر دیا تو اس میں بارہ دینار سے زیادہ سونا پایا۔ میں نے اس کا ذکر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ نے فرمایا: ’’اسے فروخت نہ کیا جائے جب تک انھیں الگ الگ نہ کر لیا جائے۔‘‘(مسلم)
تشریح : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کسی چیز میں سونے کی بنی ہوئی چیز کا جڑاؤ ہو تو اسے الگ کیے بغیر سونے کے عوض فروخت کرنا جائز نہیں کیونکہ جب تک دونوں کو الگ الگ نہیں کیا جائے گا‘ صحیح اندازہ نہیں ہو سکتا کہ جس کے عوض اسے فروخت کیا جا رہا ہے وہ اس کے مساوی ہے یا نہیں؟ امام شافعی اور امام احمد رحمہما اللہ اور اکثر علماء کی یہی رائے ہے۔
تخریج : أخرجه مسلم، المساقاة، باب بيع القلادة فيها خرز وذهب، حديث:1591. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کسی چیز میں سونے کی بنی ہوئی چیز کا جڑاؤ ہو تو اسے الگ کیے بغیر سونے کے عوض فروخت کرنا جائز نہیں کیونکہ جب تک دونوں کو الگ الگ نہیں کیا جائے گا‘ صحیح اندازہ نہیں ہو سکتا کہ جس کے عوض اسے فروخت کیا جا رہا ہے وہ اس کے مساوی ہے یا نہیں؟ امام شافعی اور امام احمد رحمہما اللہ اور اکثر علماء کی یہی رائے ہے۔