بلوغ المرام - حدیث 701

كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ الرِّبَا صحيح وَعَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ -رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا- قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - عَنْ بَيْعِ الصُّبْرَةِ مِنَ التَّمْرِ لا يُعْلَمُ مَكِيلُهَا بِالْكَيْلِ الْمُسَمَّى مِنَ التَّمْرِ. رَوَاهُ مُسْلِمٌ.

ترجمہ - حدیث 701

کتاب: خرید و فروخت سے متعلق احکام و مسائل باب: سود کا بیان حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجوروں کے کسی ایسے ڈھیر کو جس کا ماپ نہ کیا گیا ہو‘ کھجوروں کے معین ماپ کے بدلے میں فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے۔ (مسلم)
تشریح : اس حدیث میں کسی چیز کے ڈھیر کو‘ جس کا وزن یا ماپ معلوم نہ ہو‘ اسی جنس کی معین مقدار یا وزن کے عوض فروخت کرنے سے منع فرمایا گیا ہے کیونکہ ڈھیر کی مقدار اور وزن معلوم نہیں‘ اس لیے اس سے فریقین میں سے ایک کو نقصان اور دوسرے کو بلاوجہ فائدہ پہنچتا ہے‘ اسی وجہ سے اسے ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ جہاں کمی بیشی کا احتمال ہوگا وہ بھی اسی ممانعت کے تحت شمار ہو گی۔
تخریج : أخرجه مسلم، البيوع، باب تحريم بيع صبرة التمر المجهولة القدربتمر، حديث:1530. اس حدیث میں کسی چیز کے ڈھیر کو‘ جس کا وزن یا ماپ معلوم نہ ہو‘ اسی جنس کی معین مقدار یا وزن کے عوض فروخت کرنے سے منع فرمایا گیا ہے کیونکہ ڈھیر کی مقدار اور وزن معلوم نہیں‘ اس لیے اس سے فریقین میں سے ایک کو نقصان اور دوسرے کو بلاوجہ فائدہ پہنچتا ہے‘ اسی وجہ سے اسے ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ جہاں کمی بیشی کا احتمال ہوگا وہ بھی اسی ممانعت کے تحت شمار ہو گی۔