بلوغ المرام - حدیث 700

كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ الرِّبَا صحيح وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ -رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - اسْتَعْمَلَ رَجُلًا عَلَى خَيْبَرٍ، فَجَاءَهُ بِتَمْرٍ جَنِيبٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((أَكُلُّ تَمْرِ خَيْبَرَ هَكَذَا؟)) فَقَالَ: لَا، وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا لَنَأْخُذُ الصَّاعَ مِنْ هَذَا بِالصَّاعَيْنِ وَالثَّلَاثَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - ((لَا تَفْعَلْ، بِعِ الْجَمْعَ بِالدَّرَاهِمِ، ثُمَّ ابْتَعْ بِالدَّرَاهِمِ جَنِيبًا)). وَقَالَ فِي الْمِيزَانِ مِثْلَ ذَلِكَ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ. وَلِمُسْلِمٍ: ((وَكَذَلِكَ الْمِيزَانُ)).

ترجمہ - حدیث 700

کتاب: خرید و فروخت سے متعلق احکام و مسائل باب: سود کا بیان حضرت ابوسعید خدری اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو خیبر پر عامل مقرر کیا‘ چنانچہ وہ آپ کی خدمت میں بہت عمدہ کھجوریں لے کر حاضر ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اس سے دریافت) فرمایا: ’’کیا خیبر میں پیدا ہونے والی سب کھجوریں اسی طرح کی ہوتی ہیں؟‘‘ اس نے عرض کیا: نہیں اے اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! ہم دوسری کھجوریں دو صاع اور (کبھی) تین صاع دے کر یہ کھجوریں ایک صاع لیتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایسا نہ کرو۔ گھٹیا کھجوروں کو دراہم کے عوض فروخت کرو‘ پھر دراہم کے ساتھ عمدہ کھجوریں خریدو۔‘‘ اور تولنے والی اشیاء کے بارے میں بھی اسی طرح فرمایا۔ (بخاری و مسلم) اور مسلم میں ہے: ’’تول میں بھی اسی طرح کرو۔‘‘
تخریج : أخرجه البخاري، البيوع، باب إذا أراد بيع تمر بتمر خير منه، حديث:2201، 2202، ومسلم، المساقاة، باب بيع الطعام مثلًا بمثل، حديث:1593.