كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ شُرُوطِهِ وَمَا نُهِيَ عَنْهُ مِنْهُ حسن وَعَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ - رضي الله عنه -[قَالَ]: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - يَقُولُ: ((مَنْ فَرَّقَ بَيْنَ وَالِدَةٍ وَوَلَدِهَا، فَرَّقَ اللَّهُ بَيْنَهُ وَبَيْنَ أَحِبَّتِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ)). رَوَاهُ أَحْمَدُ، وَصَحَّحَهُ التِّرْمِذِيُّ، وَالْحَاكِمُ، وَلَكِنْ فِي إِسْنَادِهِ مَقَالٌ. وَلَهُ شَاهِدٌ.
کتاب: خرید و فروخت سے متعلق احکام و مسائل
باب: بیع کی شرائط اور اس کی ممنوعہ اقسام کا بیان
حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا‘ آپ فرما رہے تھے: ’’جس نے ماں اور اس کے بچے کے درمیان جدائی ڈالی‘ اللہ تعالیٰ قیامت کے روز اس کے اور اس کے احباء و اعزہ کے درمیان جدائی ڈال دے گا۔‘‘ (اسے احمد نے روایت کیا ہے‘ نیز ترمذی اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے‘ لیکن اس کی سند میں کلام ہے۔ اور اس کا شاہد موجود ہے۔)
تشریح :
1. اس حدیث میں صلہ رحمی کا درس دیا گیا ہے کہ غلام اور لونڈیوں کو فروخت کرتے وقت ماؤں سے ان کے نابالغ بچوں کو جدا نہ کیا جائے۔ جدا جدا جگہ اور الگ الگ آدمیوں کے ہاتھ فروخت نہ کیا جائے‘ اس سے ماں کی مامتا متاثر ہوتی ہے۔ 2.دارقطنی اور حاکم کی روایت میں نابالغ کی تصریح موجود ہے۔ (سنن الدارقطني:۳ /۶۷‘ والمستدرک للحاکم:۲ /۵۵) 3. جو شخص اس دنیا میں بے رحمی اور قطع رحمی کا ارتکاب کرے گا‘ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے قریبی احباء و اعزہ کے درمیان جدائی ڈال دے گا۔
تخریج :
أخرجه الترمذي، البيوع، باب ما جاء في كراهية الفرق بين الأخوين، حديث:1283، وأحمد:5 /413، والحاكم:2 /55.
1. اس حدیث میں صلہ رحمی کا درس دیا گیا ہے کہ غلام اور لونڈیوں کو فروخت کرتے وقت ماؤں سے ان کے نابالغ بچوں کو جدا نہ کیا جائے۔ جدا جدا جگہ اور الگ الگ آدمیوں کے ہاتھ فروخت نہ کیا جائے‘ اس سے ماں کی مامتا متاثر ہوتی ہے۔ 2.دارقطنی اور حاکم کی روایت میں نابالغ کی تصریح موجود ہے۔ (سنن الدارقطني:۳ /۶۷‘ والمستدرک للحاکم:۲ /۵۵) 3. جو شخص اس دنیا میں بے رحمی اور قطع رحمی کا ارتکاب کرے گا‘ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے قریبی احباء و اعزہ کے درمیان جدائی ڈال دے گا۔