كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ شُرُوطِهِ وَمَا نُهِيَ عَنْهُ مِنْهُ صحيح وَعَنْ طَاوُسٍ، عَنِ اِبْنِ عَبَّاسٍ -رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا- قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((لَا تَلَقَّوْا الرُّكْبَانَ، وَلَا يَبِيعُ حَاضِرٌ لِبَادٍ)). قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ: مَا قَوْلُهُ: ((وَلَا يَبِيعُ حَاضِرٌ لِبَادٍ?)) قَالَ: لَا يَكُونُ لَهُ سِمْسَارًا. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ وَاللَّفْظُ لِلْبُخَارِيِّ.
کتاب: خرید و فروخت سے متعلق احکام و مسائل
باب: بیع کی شرائط اور اس کی ممنوعہ اقسام کا بیان
حضرت طاوس حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں‘ وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تجارتی قافلوں کو آگے جا کر نہ ملو اور کوئی شہری کسی دیہاتی کا سامان نہ بیچے۔‘‘ میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سوال کیا کہ ’’شہری دیہاتی کا سامان فروخت نہ کرے‘‘ کا کیا مطلب ہے ؟ ا نھوں نے فرمایا: شہری دیہاتی کا دلال نہ بنے۔ (بخاری و مسلم۔ اور یہ الفاظ بخاری کے ہیں)
تشریح :
راوئ حدیث : [حضرت طاوس رحمہ اللہ ] ان کی کنیت ابوعبدالرحمن ہے اور نسب یوں ہے: طاوس بن کیسان حمیری۔ حمیر قبیلہ والوں کے مولا ہیں۔ فارسی النسل ہیں۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کا نام ذکوان ہے اور طاوس ان کا لقب ہے۔ ثقہ ہیں۔ نہایت فاضل فقیہ ہیں اور تیسرے طبقے سے ہیں۔ ان کا بیان ہے کہ میں نے پچاس صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو پایا ہے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کا قول ہے: ’’میرا گمان ہے کہ طاوس جنتی ہے۔‘‘ عمروبن دینار کا قول ہے: ’’میں نے ان جیسا کوئی نہیں دیکھا۔‘‘ ۱۰۶ ہجری میں فوت ہوئے۔
تخریج :
أخرجه البخاري، البيوع، باب هل يبيع حاضر لباد، حديث:2158، ومسلم، البيوع، باب تحريم بيع الحاضرة للبادي، حديث:1521.
راوئ حدیث : [حضرت طاوس رحمہ اللہ ] ان کی کنیت ابوعبدالرحمن ہے اور نسب یوں ہے: طاوس بن کیسان حمیری۔ حمیر قبیلہ والوں کے مولا ہیں۔ فارسی النسل ہیں۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کا نام ذکوان ہے اور طاوس ان کا لقب ہے۔ ثقہ ہیں۔ نہایت فاضل فقیہ ہیں اور تیسرے طبقے سے ہیں۔ ان کا بیان ہے کہ میں نے پچاس صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو پایا ہے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کا قول ہے: ’’میرا گمان ہے کہ طاوس جنتی ہے۔‘‘ عمروبن دینار کا قول ہے: ’’میں نے ان جیسا کوئی نہیں دیکھا۔‘‘ ۱۰۶ ہجری میں فوت ہوئے۔