كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ صِفَةِ الْحَجِّ وَدُخُولِ مَكَّةَ حسن وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا; أَنَّ النَّبِيَّ - صلى الله عليه وسلم - لَمْ يَرْمُلْ فِي السَّبْعِ الَّذِي أَفَاضَ فِيهِ. رَوَاهُ الْخَمْسَةُ إِلَّا التِّرْمِذِيَّ، وَصَحَّحَهُ الْحَاكِمُ.
کتاب: حج سے متعلق احکام و مسائل
باب: حج کا طریقہ اور مکہ میں داخل
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے طواف افاضہ کے سات چکروں میں رمل نہیں کیا۔ (اسے ترمذی کے علاوہ پانچوں نے روایت کیا ہے اور حاکم نے صحیح قرار دیا ہے۔)
تشریح :
1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ طواف افاضہ اور طواف وداع میں رمل نہیں۔ رمل صرف طواف قدوم میں ہے۔ 2.طواف قدوم اس پہلے طواف کو کہتے ہیں جو مکہ میں داخل ہوتے ہی کیا جاتا ہے۔ 3.یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ رمل صرف مردوں کے لیے ہے خواتین کے لیے نہیں‘ ہاں اگر کسی وجہ سے کسی حاجی کا طواف قدوم میں رمل چھوٹ گیا ہو تو اس کی تلافی ضروری نہیں۔
تخریج :
أخرجه أبوداود، المناسك، باب الإفاضة في الحج، حديث:2001، وابن ماجه، المناسك، حديث:3060، أحمد: لم أجده، والنسائي في الكبرٰى:2 /461، حديث:4170، والحاكم:1 /475 وصححه على شرط الشيخين، ووافقه الذهبي.
1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ طواف افاضہ اور طواف وداع میں رمل نہیں۔ رمل صرف طواف قدوم میں ہے۔ 2.طواف قدوم اس پہلے طواف کو کہتے ہیں جو مکہ میں داخل ہوتے ہی کیا جاتا ہے۔ 3.یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ رمل صرف مردوں کے لیے ہے خواتین کے لیے نہیں‘ ہاں اگر کسی وجہ سے کسی حاجی کا طواف قدوم میں رمل چھوٹ گیا ہو تو اس کی تلافی ضروری نہیں۔