كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ صِفَةِ الْحَجِّ وَدُخُولِ مَكَّةَ حسن وَعَنْ سَرَّاءَ بِنْتِ نَبْهَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - يَوْمَ الرُّءُوسِ فَقَالَ: ((أَلَيْسَ هَذَا أَوْسَطَ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ؟)). الْحَدِيثَ رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ بِإِسْنَادٍ حَسَنٍ.
کتاب: حج سے متعلق احکام و مسائل
باب: حج کا طریقہ اور مکہ میں داخل
حضرت سراء بنت نبہان رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سروں والے دن خطبہ دیا اور فرمایا: ’’کیا یہ دن ایام تشریق کا درمیانی دن نہیں ہے؟‘‘ اور ساری حدیث ذکر کی۔ (اسے ابوداود نے حسن سند کے ساتھ روایت کیا ہے۔)
تشریح :
راوئ حدیث: [حضرت سراء بنت نبہان رضی اللہ عنہا ] سراء کے ’’سین‘‘ پر فتحہ ’’را‘‘ پر فتحہ و تشدید اور آخر میں الف ممدودہ ہے۔ نبھان کے ’’نون‘‘ پر فتحہ اور ’’با‘‘ ساکن ہے۔ قبیلۂغنو سے تھیں۔ ربیعہ بن عبدالرحمن نے ان سے روایت بیان کی ہے۔
تخریج :
أخرجه أبوداود، المناسك، باب أي يوم يخطب بمنى، حديث:1953.
راوئ حدیث: [حضرت سراء بنت نبہان رضی اللہ عنہا ] سراء کے ’’سین‘‘ پر فتحہ ’’را‘‘ پر فتحہ و تشدید اور آخر میں الف ممدودہ ہے۔ نبھان کے ’’نون‘‘ پر فتحہ اور ’’با‘‘ ساکن ہے۔ قبیلۂغنو سے تھیں۔ ربیعہ بن عبدالرحمن نے ان سے روایت بیان کی ہے۔