بلوغ المرام - حدیث 636

كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ صِفَةِ الْحَجِّ وَدُخُولِ مَكَّةَ صحيح وَعَنْ عَاصِمِ بْنِ عَدِيٍّ - رضي الله عنه: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - أَرْخَصَ لِرُعَاة الْإِبِلِ فِي الْبَيْتُوتَةِ عَنْ مِنًى، يَرْمُونَ يَوْمَ النَّحْرِ، ثُمَّ يَرْمُونَ الْغَدِ لِيَوْمَيْنِ، ثُمَّ يَرْمُونَ يَوْمَ النَّفْرِ. رَوَاهُ الْخَمْسَةُ، وَصَحَّحَهُ التِّرْمِذِيُّ، وَابْنُ حِبَّانَ.

ترجمہ - حدیث 636

کتاب: حج سے متعلق احکام و مسائل باب: حج کا طریقہ اور مکہ میں داخل حضرت عاصم بن عدی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اونٹوں کے چرواہوں کو منیٰ سے باہر رات گزارنے کی اجازت دے دی کہ قربانی کے دن کنکریاں ماریں‘ پھر کل اور پرسوں دو روز کی (اکٹھی ایک دن) کنکریاں ماریں‘ پھر کوچ کے روز کنکریاں ماریں۔ (اسے پانچوں نے روایت کیا ہے اور ترمذی اور ابن حبان نے صحیح قرار دیا ہے۔)
تشریح : یہ حدیث دلیل ہے کہ عام حاجیوں کے لیے منیٰ میں رات بسر کرنا واجب ہے۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ رخصت و اجازت واجب ہی کی صورت میں کسی کو دی جاتی ہے ورنہ اگر واجب نہ ہو تو اجازت کی ضرورت ہی نہیں۔ راوئ حدیث: [حضرت عاصم بن عدی رضی اللہ عنہ ] ان کی کنیت ابوعبیداللہ یا ابوعمرو ہے۔ بنو عبید بن زید کے حلیف تھے۔ بنو عبید کا تعلق انصار کے قبیلے بنو عمرو بن عوف سے تھا ۔ غزوۂ بدر اور بعد کے غزوات میں حاضر رہے۔ اور ایک قول یہ بھی ہے کہ بدر کے روز یہ قبائل عالیہ پر امیر تھے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے حصہ مقرر فرمایا۔ ۴۵ ہجری میں فوت ہوئے۔ اور ایک قول یہ بھی ہے کہ یہ جنگ یمامہ کے روز شہید ہوئے۔ اس وقت ان کی عمر ۱۲۰ برس تھی۔
تخریج : أخرجه أبوداود، المناسك، باب في رمي الجمار، حديث:1975، والترمذي، الحج، حديث:955، والنسائي، مناسك الحج، حديث:3071، وابن ماجه، المناسك، حديث:3037، وأحمد:5 /450، وابن حبان (موارد):1015. یہ حدیث دلیل ہے کہ عام حاجیوں کے لیے منیٰ میں رات بسر کرنا واجب ہے۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ رخصت و اجازت واجب ہی کی صورت میں کسی کو دی جاتی ہے ورنہ اگر واجب نہ ہو تو اجازت کی ضرورت ہی نہیں۔ راوئ حدیث: [حضرت عاصم بن عدی رضی اللہ عنہ ] ان کی کنیت ابوعبیداللہ یا ابوعمرو ہے۔ بنو عبید بن زید کے حلیف تھے۔ بنو عبید کا تعلق انصار کے قبیلے بنو عمرو بن عوف سے تھا ۔ غزوۂ بدر اور بعد کے غزوات میں حاضر رہے۔ اور ایک قول یہ بھی ہے کہ بدر کے روز یہ قبائل عالیہ پر امیر تھے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے حصہ مقرر فرمایا۔ ۴۵ ہجری میں فوت ہوئے۔ اور ایک قول یہ بھی ہے کہ یہ جنگ یمامہ کے روز شہید ہوئے۔ اس وقت ان کی عمر ۱۲۰ برس تھی۔