بلوغ المرام - حدیث 623

كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ صِفَةِ الْحَجِّ وَدُخُولِ مَكَّةَ حسن وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: أَرْسَلَ النَّبِيُّ - صلى الله عليه وسلم - بِأُمِّ سَلَمَةَ لَيْلَةَ النَّحْرِ، فَرَمَتِ الْجَمْرَةَ قَبْلَ الْفَجْرِ، ثُمَّ مَضَتْ فَأَفَاضَتْ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ، وَإِسْنَادُهُ عَلَى شَرْطِ مُسْلِمٍ.

ترجمہ - حدیث 623

کتاب: حج سے متعلق احکام و مسائل باب: حج کا طریقہ اور مکہ میں داخل حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ام سلمہ رضی اللہ عنہا کو قربانی والی رات پہلے بھیج دیا تھا‘ چنانچہ انھوں نے طلوع فجر سے پہلے کنکریاں ماریں‘ پھر جاکر طواف افاضہ کیا۔ (اسے ابوداود نے روایت کیا ہے اور اس کی سند مسلم کی شرط پر ہے۔)
تشریح : 1. فجر سے پہلے رمی کی یہ رعایت صرف عورتوں کے لیے اور ان کمزوروں کے لیے ہے جو ان کے ہمراہ جائیں۔ 2. مذکورہ حدیث سے یہ دلیل پکڑنا صحیح نہیں کہ اس وقت ان مذکورہ بالا حضرات کے علاوہ دوسروں کے لیے بھی کنکریاں مارنا جائز ہے۔ 3. یہ حدیث پہلی حدیث سے سند کے اعتبار سے راجح ہے‘ اس لیے دونوں میں کوئی تعارض نہیں۔
تخریج : أخرجه أبوداود، المناسك، باب التعجيل من جمع، حديث:1942. 1. فجر سے پہلے رمی کی یہ رعایت صرف عورتوں کے لیے اور ان کمزوروں کے لیے ہے جو ان کے ہمراہ جائیں۔ 2. مذکورہ حدیث سے یہ دلیل پکڑنا صحیح نہیں کہ اس وقت ان مذکورہ بالا حضرات کے علاوہ دوسروں کے لیے بھی کنکریاں مارنا جائز ہے۔ 3. یہ حدیث پہلی حدیث سے سند کے اعتبار سے راجح ہے‘ اس لیے دونوں میں کوئی تعارض نہیں۔