بلوغ المرام - حدیث 621

كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ صِفَةِ الْحَجِّ وَدُخُولِ مَكَّةَ صحيح وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: اسْتَأْذَنَتْ سَوْدَةُ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - لَيْلَةَ الْمُزْدَلِفَةِ: أَنْ تَدْفَعَ قَبْلَهُ، وَكَانَتْ ثَبِطَةً - تَعْنِي: ثَقِيلَةً - فَأَذِنَ لَهَا. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِمَا.

ترجمہ - حدیث 621

کتاب: حج سے متعلق احکام و مسائل باب: حج کا طریقہ اور مکہ میں داخل حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت سودہ رضی اللہ عنہا نے مزدلفہ کی رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت طلب کی کہ وہ آپ سے پہلے واپس آجائے اور (یہ اجازت انھوں نے اس لیے طلب کی کہ) وہ بھاری جسم والی تھیں۔ آپ نے انھیں اجازت دے دی۔ (بخاری و مسلم)
تشریح : بیماری اور جسمانی کمزوری کے علاوہ بھاری بھرکم جسم بھی معذوری میں شامل ہے۔ ایسے حاجی کو بھی مزدلفہ میں پوری رات گزارے بغیر منیٰ کی طرف جانے کی رخصت و اجازت ہے۔ وضاحت : [حضرت سودہ بنت زمعہ بن عبد شمس قرشیہ عامریہ رضی اللہ عنہا ] امہات المومنین میں سے ہیں۔ مکہ مکرمہ ہی میں ابتدائی دور میں اسلام قبول کیا اور اپنے خاوند کے ساتھ دوسری ہجرت حبشہ میں شریک ہوئیں۔ ان کا خاوند وہاں فوت ہوگیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے نکاح کر لیا اور حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی وفات کے بعد اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے نکاح سے پہلے مکہ میں ان کے ساتھ وظیفۂ زوجیت ادا کیا۔ اور ۵۵ ہجری میں ان کا انتقال ہوا۔
تخریج : أخرجه البخاري، الحج، باب من قدم ضعفة أهله بليل....، حديث:1681، ومسلم، الحج، باب استحباب تقديم دفع الضعفة من النساء وغيرهن من مذدلفة إلى منى...، حديث:1290. بیماری اور جسمانی کمزوری کے علاوہ بھاری بھرکم جسم بھی معذوری میں شامل ہے۔ ایسے حاجی کو بھی مزدلفہ میں پوری رات گزارے بغیر منیٰ کی طرف جانے کی رخصت و اجازت ہے۔ وضاحت : [حضرت سودہ بنت زمعہ بن عبد شمس قرشیہ عامریہ رضی اللہ عنہا ] امہات المومنین میں سے ہیں۔ مکہ مکرمہ ہی میں ابتدائی دور میں اسلام قبول کیا اور اپنے خاوند کے ساتھ دوسری ہجرت حبشہ میں شریک ہوئیں۔ ان کا خاوند وہاں فوت ہوگیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے نکاح کر لیا اور حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی وفات کے بعد اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے نکاح سے پہلے مکہ میں ان کے ساتھ وظیفۂ زوجیت ادا کیا۔ اور ۵۵ ہجری میں ان کا انتقال ہوا۔