كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ صِفَةِ الْحَجِّ وَدُخُولِ مَكَّةَ صحيح وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - فِي الثَّقَلِ، أَوْ قَالَ فِي الضَّعَفَةِ مِنْ جَمْعٍ بِلَيْلٍ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
کتاب: حج سے متعلق احکام و مسائل
باب: حج کا طریقہ اور مکہ میں داخل
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے‘ انھوں نے کہا کہ مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسافروں کے سامان کے ساتھ‘ یا کہا کہ کمزوروں کے ساتھ رات ہی کو مزدلفہ سے (منیٰ کی جانب) بھیج دیا تھا۔ (بخاری و مسلم)
تشریح :
1. یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ کمزور حضرات کے لیے مزدلفہ میں پوری رات گزارے بغیر ہی منیٰ کی جانب روانگی کی رخصت ہے اور باقی لوگوں کے لیے مزدلفہ سے نماز فجر سے پہلے واپس روانہ ہونا جائز نہیں۔ 2.طیبی کی رائے یہ ہے کہ کمزور و ضعیف حضرات کو ہجوم کی زحمت اور تکلیف سے بچنے کی غرض سے پہلے بھیج دینا مستحب ہے۔
تخریج :
أخرجه البخاري، الحج، باب من قدم ضعفة أهله بليل.....، حديث:1677، ومسلم، الحج، باب استحباب تقديم دفع الضعفة من النساء وغير هن من مزدلفة إلى منى...، حديث:1293.
1. یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ کمزور حضرات کے لیے مزدلفہ میں پوری رات گزارے بغیر ہی منیٰ کی جانب روانگی کی رخصت ہے اور باقی لوگوں کے لیے مزدلفہ سے نماز فجر سے پہلے واپس روانہ ہونا جائز نہیں۔ 2.طیبی کی رائے یہ ہے کہ کمزور و ضعیف حضرات کو ہجوم کی زحمت اور تکلیف سے بچنے کی غرض سے پہلے بھیج دینا مستحب ہے۔