كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ صِفَةِ الْحَجِّ وَدُخُولِ مَكَّةَ صحيح وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ النَّبِيَّ - صلى الله عليه وسلم - لَمَّا جَاءَ إِلَى مَكَّةَ دَخَلَهَا مِنْ [ص:217] أَعْلَاهَا، وَخَرَجَ مِنْ أَسْفَلِهَا. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
کتاب: حج سے متعلق احکام و مسائل
باب: حج کا طریقہ اور مکہ میں داخل
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب (حج کے لیے) مکہ میں داخل ہوئے تو مکہ کی بالائی جانب سے داخل ہوئے اور اس کے زیریں حصے سے نکلے۔ (بخاری و مسلم)
تشریح :
1. اس روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مکہ میں داخل ہونے اور وہاں سے نکلنے کا راستہ بیان ہوا ہے کہ آپ ثنیہ علیا کے راستے سے داخل ہوئے اور ثنیہ سفلیٰ سے واپس ہوئے۔ 2.بعض کے نزدیک حج کے لیے مکہ میں داخل ہونا انھی راستوں سے مسنون ہے‘ اور بعض نے اسے سہولت اور آسانی پر محمول کیا ہے اور اسے مسنون قرار نہیں دیا۔ 3. امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس طرح مکہ میں داخل ہونے کی حکمت یہ بیان کی ہے کہ بالائی جانب سے مکہ میں داخلے کی صورت میں شہر مکہ اور خانہ کعبہ سامنے کی جانب پڑتے ہیں۔
تخریج :
أخرجه البخاري، الحج، باب من أين يخرج من مكة، حديث:1578، ومسلم، الحج، باب استحباب دخول مكة من الثنية العليا، حديث:1258.
1. اس روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مکہ میں داخل ہونے اور وہاں سے نکلنے کا راستہ بیان ہوا ہے کہ آپ ثنیہ علیا کے راستے سے داخل ہوئے اور ثنیہ سفلیٰ سے واپس ہوئے۔ 2.بعض کے نزدیک حج کے لیے مکہ میں داخل ہونا انھی راستوں سے مسنون ہے‘ اور بعض نے اسے سہولت اور آسانی پر محمول کیا ہے اور اسے مسنون قرار نہیں دیا۔ 3. امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس طرح مکہ میں داخل ہونے کی حکمت یہ بیان کی ہے کہ بالائی جانب سے مکہ میں داخلے کی صورت میں شہر مکہ اور خانہ کعبہ سامنے کی جانب پڑتے ہیں۔