كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ فَضْلِهِ وَبَيَانِ مَنْ فُرِضَ عَلَيْهِ صحيح وَعَنْهُ: أَنَّ امْرَأَةً مِنْ جُهَيْنَةَ جَاءَتْ إِلَى النَّبِيِّ - صلى الله عليه وسلم - فَقَالَتْ: إِنَّ أُمِّي نَذَرَتْ أَنْ تَحُجَّ، فَلَمْ تَحُجَّ حَتَّى مَاتَتْ، أَفَأَحُجُّ عَنْهَا؟ قَالَ: ((نَعَمْ، حُجِّي عَنْهَا، أَرَأَيْتِ لَوْ كَانَ عَلَى أُمِّكِ دَيْنٌ، أَكُنْتِ قَاضِيَتَهُ؟ اقْضُوا اللَّهَ، فَاللَّهُ أَحَقُّ بِالْوَفَاءِ)). رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ.
کتاب: حج سے متعلق احکام و مسائل
باب: حج کی فضیلت و فرضیت کا بیان
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما ہی سے مروی ہے کہ قبیلۂجہینہ کی ایک عورت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور عرض کیا کہ بے شک میری ماں نے حج کرنے کی نذر مانی تھی لیکن وہ حج نہ کرسکی اور فوت ہو گئی۔ کیا میں اس کی طرف سے حج کروں؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں‘ اس کی طرف سے حج کر‘ اگر تیری ماں کے ذمے قرض ہوتا تو کیا تو وہ قرض اتارتی؟ اللہ کا حق پورا کرو کیونکہ اللہ زیادہ حق دار ہے کہ اس کا حق پورا کیا جائے۔‘‘ (اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔)
تخریج : أخرجه البخاري، الاعتصام بالكتاب والسنة، باب من شبه أصلاً معلومًا....، حديث:7315.