كِتَابُ الصِّيَامِ بًابُ الصِّيَامِ صحيح وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((مَنْ نَسِيَ وَهُوَ صَائِمٌ، فَأَكَلَ أَوْ شَرِبَ، فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ، فَإِنَّمَا أَطْعَمَهُ اللَّهُ وَسَقَاهُ)). مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ. وَلِلْحَاكِمِ: ((مَنْ أَفْطَرَ فِي رَمَضَانَ نَاسِيًا فَلَا قَضَاءَ عَلَيْهِ وَلَا كَفَّارَةَ)). وَهُوَ صَحِيحٌ.
کتاب: روزوں سے متعلق احکام و مسائل
باب: روزوں سے متعلق احکام و مسائل
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص روزے کی حالت میں بھول کر کچھ کھا پی لے تو اسے چاہیے کہ اپنا روزہ پورا کر لے کیونکہ اللہ تعالیٰ ہی نے اسے کھلایا پلایا ہے۔‘‘ (بخاری و مسلم) اور مستدرک حاکم میں یوں مروی ہے: ’’اگر کوئی شخص بھول کر رمضان میں روزہ افطار کر لے تو اس پر قضا اور کفارہ نہیں۔‘‘ (اور یہ حدیث صحیح ہے۔)
تخریج : أخرجه البخاري، الصوم، باب الصائم إذا أكل أو شرب ناسيًا، حديث:1933، ومسلم، الصيام، باب أكل الناسي وشربه وجماعه لا يفطر، حديث:1155، والحاكم:1 /430.