كِتَابُ الصِّيَامِ بًابُ الصِّيَامِ حسن وَعَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ - رضي الله عنه - قَالَ: أَوَّلُ مَا كُرِهَتِ الْحِجَامَةُ لِلصَّائِمِ; أَنَّ جَعْفَرَ بْنَ أَبِي طَالِبٍ اِحْتَجَمَ وَهُوَ صَائِمٌ، فَمَرَّ بِهِ النَّبِيُّ - صلى الله عليه وسلم - فَقَالَ: ((أَفْطَرَ هَذَانِ)) ، ثُمَّ رَخَّصَ النَّبِيُّ - صلى الله عليه وسلم - بَعْدُ فِي الْحِجَامَةِ لِلصَّائِمِ، وَكَانَ أَنَسٌ يَحْتَجِمُ وَهُوَ صَائِمٌ. رَوَاهُ الدَّارَقُطْنِيُّ وَقَوَّاهُ.
کتاب: روزوں سے متعلق احکام و مسائل
باب: روزوں سے متعلق احکام و مسائل
حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ پہلے پہل روزے دار کے لیے سینگی لگوانا اس طرح مکروہ ہوا کہ حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے روزے کی حالت میں سینگی لگوائی‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس کے پاس سے گزرے تو آپ نے فرمایا: ’’ان دونوں کا روزہ ٹوٹ گیا۔‘‘ اس کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے روزے دار کے لیے سینگی لگوانے کی رخصت دے دی۔ اور انس رضی اللہ عنہ روزے کی حالت میں سینگی لگواتے تھے۔ (اسے دارقطنی نے روایت کیا ہے اور قوی کہا ہے۔)
تخریج : أخرجه الدارقطني:2 /182، وقال: "رجاله كلهم ثقات ولا أعلم له علة".