کِتَابُ الطَّھَارَۃِ بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ ضعيف وَلِلْأَرْبَعَةِ عَنْهُ إِلَّا النَّسَائِيَّ: أَنَّ النَّبِيَّ - صلى الله عليه وسلم - مَسَحَ أَعْلَى الْخُفِّ وَأَسْفَلَهُ. وَفِي إِسْنَادِهِ ضَعْفٌ.
کتاب: طہارت سے متعلق احکام ومسائل
باب: موزوں پر مسح کرنے کے احکام ومسائل
نسائی کے علاوہ باقی (سنن کی) تینوں (کتابوں) میں حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ ہی سے یہ الفاظ منقول ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے موزوں کے اوپر اور نیچے دونوں جانب مسح کیا۔ (اس روایت کی سند میں ضعف ہے۔)
تشریح :
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ موزوں پر مسح اوپر اور نیچے دونوں جانب ہونا چاہیے مگر یہ روایت ضعیف ہے اور صحیح و حسن روایات کے مخالف ہے جیسا کہ آئندہ احادیث میں آرہا ہے۔ امام ابوداود رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ثور کا رجاء سے سماع ثابت نہیں‘ اس لیے یہ روایت ضعیف ہے۔
تخریج :
أخرجه أبوداود، الطهارة، باب كيف المسح، حديث:165، والترمذي، الطهارة، حديث:97، وابن ماجه، الطهارة، حديث:550، الوليد بن مسلم لم يصرح بالسماع المسلسل، وفيه علة أخرى.
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ موزوں پر مسح اوپر اور نیچے دونوں جانب ہونا چاہیے مگر یہ روایت ضعیف ہے اور صحیح و حسن روایات کے مخالف ہے جیسا کہ آئندہ احادیث میں آرہا ہے۔ امام ابوداود رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ثور کا رجاء سے سماع ثابت نہیں‘ اس لیے یہ روایت ضعیف ہے۔