كِتَابُ الصِّيَامِ بًابُ الصِّيَامِ صحيح وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا [قَالَ]: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - يَقُولُ: ((إِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَصُومُوا، وَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَأَفْطِرُوا، فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَاقْدُرُوا لَهُ)). مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ. وَلِمُسْلِمٍ: ((فَإِنْ أُغْمِيَ عَلَيْكُمْ فَاقْدُرُوا [لَهُ] ثَلَاثِينَ)). وَلِلْبُخَارِيِّ: ((فَأَكْمِلُوا الْعِدَّةَ ثَلَاثِينَ)). وَلَهُ فِي حَدِيثِ أَبِي هُرَيْرَةَ - رضي الله عنه: ((فَأَكْمِلُوا عِدَّةَ شَعْبَانَ ثَلَاثِينَ)).
کتاب: روزوں سے متعلق احکام و مسائل
باب: روزوں سے متعلق احکام و مسائل
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’جب تم (رمضان کا) چاند دیکھ لو تو روزہ رکھو اور جب (شوال کا) چاند دیکھ لو تو رکھنا موقوف کر دو۔ اگر مطلع ابر آلود ہو تو اس کے لیے اندازہ لگا لو۔‘‘ (بخاری ومسلم) اور مسلم میں یہ بھی ہے: ’’اگر مطلع ابرآلود ہو تو پھر اس کے لیے تیس دن کی گنتی کا اندازہ رکھو۔‘‘ اور بخاری میں ہے: ’’پھر تیس روز کی گنتی اور تعداد پوری کرو۔‘‘ اور بخاری میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے: ’’پھر تم شعبان کے تیس دن پورے کرو۔‘‘ (بخاری و مسلم)
تخریج : أخرجه البخاري، الصوم، باب قول النبي صلى الله عليه وسلم إذا رأيتم الهلال فصوموا، حديث:1906، ومسلم، الصيام، باب وجوب صوم رمضان، حديث:1080، وحديث أبي هريرة أخرجه البخاري، الصوم، حديث:1909، ومسلم، الصيام، حديث:1081.