بلوغ المرام - حدیث 527

كِتَابُ الصِّيَامِ بًابُ الصِّيَامِ صحيح عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((لَا تَقَدَّمُوا رَمَضَانَ بِصَوْمِ يَوْمٍ وَلَا يَوْمَيْنِ، إِلَّا رَجُلٌ كَانَ يَصُومُ صَوْمًا، فَلْيَصُمْهُ)). مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.

ترجمہ - حدیث 527

کتاب: روزوں سے متعلق احکام و مسائل باب: روزوں سے متعلق احکام و مسائل حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’رمضان (شروع ہونے) سے ایک یا دو دن پہلے روزہ نہ رکھو‘ سوائے اس شخص کے جو پہلے سے روزہ رکھتا آرہا ہو تو وہ اس دن کا بھی روزہ رکھ لے۔‘‘ (بخاری و مسلم)
تشریح : مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ استقبال رمضان کے پیش نظر رمضان سے پہلے روزے رکھنا جائز نہیں ہے‘ سوائے اس شخص کے جس کا معمول‘ سنت کے مطابق‘ سوموار اور جمعرات کا روزہ رکھنا ہو‘ اور سوموار یا جمعرات کا دن 29یا30 شعبان کو آجائے‘ یا کوئی قضا وغیرہ کے روزے رکھتا آ رہا ہے جو 29 یا 30 شعبان کو ختم ہورہے ہیں‘ ان صورتوں میں یاایسی ہی کسی اور اتفاقی صورت میں روزے رکھے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ واللّٰہ أعلم۔
تخریج : أخرجه البخاري، الصوم، باب لا يتقدم رمضان بصوم يوم ولا يومين، حديث:1914، ومسلم، الصيام، باب لا تقدموا رمضان بصوم يوم ولا يومين، حديث:1082. مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ استقبال رمضان کے پیش نظر رمضان سے پہلے روزے رکھنا جائز نہیں ہے‘ سوائے اس شخص کے جس کا معمول‘ سنت کے مطابق‘ سوموار اور جمعرات کا روزہ رکھنا ہو‘ اور سوموار یا جمعرات کا دن 29یا30 شعبان کو آجائے‘ یا کوئی قضا وغیرہ کے روزے رکھتا آ رہا ہے جو 29 یا 30 شعبان کو ختم ہورہے ہیں‘ ان صورتوں میں یاایسی ہی کسی اور اتفاقی صورت میں روزے رکھے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ واللّٰہ أعلم۔