كِتَابُ الزَّكَاةُ بَابُ قَسْمِ الصَّدَقَاتِ صحيح وَعَنْ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ بْنِ رَبِيعَةَ بْنِ الْحَارِثِ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((إِنَّ الصَّدَقَةَ لَا تَنْبَغِي لِآلِ مُحَمَّدٍ، إِنَّمَا هِيَ أَوْسَاخُ النَّاسِ)). وَفِي رِوَايَةٍ: ((وَإِنَّهَا لَا تَحِلُّ لِمُحَمَّدٍ وَلَا آلِ مُحَمَّدٍ)). رَوَاهُ مُسْلِمٌ.
کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل
باب: صدقات کو تقسیم کرنے کا بیان
حضرت عبدالمطلب بن ربیعہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بلاشبہ صدقہ آل محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے لیے مناسب نہیں۔ یہ تو لوگوں (کے اموال) کا میل کچیل ہے‘‘ اور ایک دوسری روایت میں ہے: ’’صدقہ حضرت محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اور آل محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے لیے حلال نہیں۔‘‘ (اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔)
تشریح :
راوئ حدیث: [حضرت عبدالمطلب بن ربیعہ بن حارث رضی اللہ عنہ ]ان کا سلسلہ نسب یوں ہے: ابن عبدالمطب بن ہاشم القریشی‘ مدینہ میں رہائش پذیر ہوئے۔ پھر دمشق تشریف لے گئے اور ۶۲ہجری میں وہیں وفات پائی۔
تخریج :
أخرجه مسلم، الزكاة، باب ترك استعمال آل النبي على الصدقة، حديث:1072.
راوئ حدیث: [حضرت عبدالمطلب بن ربیعہ بن حارث رضی اللہ عنہ ]ان کا سلسلہ نسب یوں ہے: ابن عبدالمطب بن ہاشم القریشی‘ مدینہ میں رہائش پذیر ہوئے۔ پھر دمشق تشریف لے گئے اور ۶۲ہجری میں وہیں وفات پائی۔