كِتَابُ الزَّكَاةُ بَابُ الزَّكَاةِ صحيح وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ - رضي الله عنه: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ: ((وَفِي الرِّكَازِ: الْخُمُسُ)). مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل
باب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مدفون خزانے میں خمس (پانچواں حصہ) ہے۔‘‘ (بخاری و مسلم)
تشریح :
مدفون خزانہ اگر کسی انسان کو مل جائے تو جس وقت ملے اسی وقت اس میں سے خمس‘ یعنی کل مال کا پانچواں حصہ فی سبیل اللہ تقسیم کر دے۔ اس میں زکاۃ نہیں بلکہ زکاۃ سے کئی گنا زیادہ‘ یعنی کل مال میں سے بیس فیصد اللہ کی راہ میں بانٹنا ہے۔ رکاز ملنے کی صورت میں‘ اس میں سے صدقہ خیرات کرنے کی مقدار اس لیے زیادہ ہے کہ یہ مال بغیر محنت کے حاصل ہوتا ہے۔ واللّٰہ أعلم۔
تخریج :
أخرجه البخاري، الزكاة، باب في الركاز الخمس، حديث:1499، ومسلم، الحدود، باب جرح العجماء والمعدن والبئر جبار، حديث:1710.
مدفون خزانہ اگر کسی انسان کو مل جائے تو جس وقت ملے اسی وقت اس میں سے خمس‘ یعنی کل مال کا پانچواں حصہ فی سبیل اللہ تقسیم کر دے۔ اس میں زکاۃ نہیں بلکہ زکاۃ سے کئی گنا زیادہ‘ یعنی کل مال میں سے بیس فیصد اللہ کی راہ میں بانٹنا ہے۔ رکاز ملنے کی صورت میں‘ اس میں سے صدقہ خیرات کرنے کی مقدار اس لیے زیادہ ہے کہ یہ مال بغیر محنت کے حاصل ہوتا ہے۔ واللّٰہ أعلم۔