بلوغ المرام - حدیث 492

كِتَابُ الزَّكَاةُ بَابُ الزَّكَاةِ صحيح وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى - رضي الله عنه - قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - إِذَا أَتَاهُ قَوْمٌ بِصَدَقَتِهِمْ قَالَ: ((اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَيْهِمْ)). مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.

ترجمہ - حدیث 492

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل باب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب لوگ زکاۃ لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوتے تو آپ ان کے لیے یوں دعا فرماتے تھے۔ ’’یااللہ! ان پر رحم و کرم فرما۔‘‘ (بخاری و مسلم)
تشریح : 1. اس حدیث سے ثابت ہوا کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم خود حاضر ہو کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں زکاۃ پیش کرتے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے لیے خیر و برکت اور اللہ تعالیٰ کی رحمت کی دعا کرتے۔ 2. نماز اور روزے کی طرح زکاۃ بھی فرض ہے‘ جس طرح نماز اور روزے کو خود ادا کر کے فریضے کی ادائیگی ہوتی ہے‘ اسی طرح زکاۃ بھی خود ادا کر کے اس فریضے سے اپنے آپ کو جلدی بری کرنا چاہیے۔
تخریج : أخرجه البخاري، الزكاة، باب صلاة الإمام و دعائه لصاحب الصدقة....، حديث:1497، ومسلم، الزكاة، باب الدعاء لمن أتى بصدقة، حديث:1078. 1. اس حدیث سے ثابت ہوا کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم خود حاضر ہو کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں زکاۃ پیش کرتے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے لیے خیر و برکت اور اللہ تعالیٰ کی رحمت کی دعا کرتے۔ 2. نماز اور روزے کی طرح زکاۃ بھی فرض ہے‘ جس طرح نماز اور روزے کو خود ادا کر کے فریضے کی ادائیگی ہوتی ہے‘ اسی طرح زکاۃ بھی خود ادا کر کے اس فریضے سے اپنے آپ کو جلدی بری کرنا چاہیے۔