بلوغ المرام - حدیث 48

کِتَابُ الطَّھَارَۃِ بَابُ الْوُضُوءِ صحيح وَعَنْ عَلِيٍّ - رضي الله عنه - فِي صِفَةِ الْوُضُوءِ: ثُمَّ تَمَضْمَضَ - صلى الله عليه وسلم - وَاسْتَنْثَرَ ثَلَاثًا، يُمَضْمِضُ وَيَنْثِرُ مِنَ الْكَفِّ الَّذِي يَأْخُذُ مِنْهُ الْمَاءَ. أَخْرَجَهُ أَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ.

ترجمہ - حدیث 48

کتاب: طہارت سے متعلق احکام ومسائل باب: وضو کے احکام ومسائل حضرت علی رضی اللہ عنہ سے وضو کے بیان میں روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار کلی کی اور تین بار ناک میں پانی ڈالا۔ آپ کلی اور ناک میں پانی اسی ہاتھ سے داخل کرتے جس سے پانی لیتے تھے۔ (اسے ابوداود اور نسائی نے روایت کیا ہے۔)
تشریح : 1. اس حدیث سے ثابت ہوا کہ ایک ہی چلو پانی‘ منہ اور ناک دونوں کے لیے استعمال کرنا چاہیے ۔ 2. یہ بھی ثابت ہوا کہ اس عمل کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تین مرتبہ کرتے تھے۔ 3. نسائی کی روایت میں صراحت ہے کہ آپ بائیں ہاتھ سے ناک جھاڑتے تھے جبکہ دائیں ہاتھ سے منہ اور ناک میں پانی داخل کرتے تھے۔
تخریج : أخرجه أبوداود، الطهارة، باب صفة وضوء النبي صلي الله عليه وسلم ، حديث:111، والنسائي، الطهارة، حديث:92. 1. اس حدیث سے ثابت ہوا کہ ایک ہی چلو پانی‘ منہ اور ناک دونوں کے لیے استعمال کرنا چاہیے ۔ 2. یہ بھی ثابت ہوا کہ اس عمل کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تین مرتبہ کرتے تھے۔ 3. نسائی کی روایت میں صراحت ہے کہ آپ بائیں ہاتھ سے ناک جھاڑتے تھے جبکہ دائیں ہاتھ سے منہ اور ناک میں پانی داخل کرتے تھے۔