كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْجَنَائِزِ صحيح وَعَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: أَخَذَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - أَنْ لَا نَنُوحَ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
باب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے یہ عہد لیا تھا کہ ہم میت پر نوحہ نہیں کریں گی۔ (بخاری و مسلم)
تشریح :
1. اس سے صاف طور پر معلوم ہو رہا ہے کہ مرنے والوں پر نوحہ اور بین کرنا‘ چیخنا چلانا‘ واویلا کرنا‘ گریباں چاک کرنا اور منہ نوچنا وغیرہ حرام افعال ہیں۔ 2. غم سے آنکھوں کا اشک بار ہونا اور آنسوؤں کا بے اختیار بہہ نکلنا حرام نہیں‘ گویا آنکھوں کا فعل حرام نہیں بلکہ زبان کا فعل حرام ہے۔
تخریج :
أخرجه البخاري، الجنائز، باب ما ينهى من النوح والبكاء، والزجر عن ذلك، حديث:1306، ومسلم، الجنائز، باب التشديد في النياحة، حديث:936.
1. اس سے صاف طور پر معلوم ہو رہا ہے کہ مرنے والوں پر نوحہ اور بین کرنا‘ چیخنا چلانا‘ واویلا کرنا‘ گریباں چاک کرنا اور منہ نوچنا وغیرہ حرام افعال ہیں۔ 2. غم سے آنکھوں کا اشک بار ہونا اور آنسوؤں کا بے اختیار بہہ نکلنا حرام نہیں‘ گویا آنکھوں کا فعل حرام نہیں بلکہ زبان کا فعل حرام ہے۔