بلوغ المرام - حدیث 47

کِتَابُ الطَّھَارَۃِ بَابُ الْوُضُوءِ ضعيف وَعَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم [ص:19] يَفْصِلُ بَيْنَ الْمَضْمَضَةِ وَالِاسْتِنْشَاقِ. أَخْرَجَهُ أَبُو دَاوُدَ بِإِسْنَادِ ضَعِيفٍ.

ترجمہ - حدیث 47

کتاب: طہارت سے متعلق احکام ومسائل باب: وضو کے احکام ومسائل حضرت طلحہ بن مُصَرِّف رحمہ اللہ اپنے باپ سے وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بچشم خود دیکھاکہ آپ کلی اور ناک صاف کرنے کے لیے الگ الگ پانی لیتے تھے۔ (اس روایت کو ابوداود نے ضعیف سند کے ساتھ روایت کیا ہے۔)
تشریح : اس حدیث سے کلی اور ناک کے لیے الگ الگ پانی لینا ثابت ہوتا ہے۔ لیکن یہ روایت سند کے اعتبار سے ضعیف ہے‘ کیونکہ اس کی سند میں مصرف بن کعب مجہول اور لیث بن ابی سلیم راوی ضعیف ہے۔ اس کے برعکس صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی احادیث میں یہ مذکور ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی چلو سے ناک میں بھی پانی چڑھا لیتے اور کلی بھی کر لیتے تھے جیسا کہ آئندہ حدیث کے تحت آرہا ہے۔ راویٔ حدیث: [طلحہ بن مصرف رحمہ اللہ ] ان کی کنیت ابومحمد یا ابوعبداللہ ہے۔ مصرف کا اعراب’’ میم ‘‘کے ضمہ اور ’’را‘‘ کے کسرہ اور تشدیدکے ساتھ ہے۔ثقہ اور جلیل القدر تابعین میں شمار کیے گئے ہیں۔ طبقہ خامسہ میں سے ہیں۔ بہترین قاری اور فاضل شخصیت تھے۔ ۱۱۲ھ میں وفات پائی۔ البتہ ان کا والد مصرف مجہول الحال ہے‘ اسی وجہ سے یہ روایت ضعیف ہے۔ [عَنْ جَدِّہِ] ان کا نام کعب بن عمرو یا عمرو بن کعب بن جحدب یامی رضی اللہ عنہ ہے۔ یمن کے قبائل ہمدان میں مشہور و معروف قبیلہ ’’یام‘‘ کی جانب منسوب ہونے کی بنا پر یامی کہلاتے ہیں۔ ابن عبدالبر کے قول کے مطابق انھوں نے کوفہ میں سکونت اختیار کر لی تھی۔ صحابی ہیں۔ کچھ لوگوں نے ان کی صحابیت کا انکار کیا ہے لیکن انکار کرنے والوں کے انکار کی کوئی وجہ نہیں۔
تخریج : أخرجه أبوداود، الطهارة، باب في الفرق بين المضمضة والاستنشاق، حديث:139، فيه ليث بن أبي سليم ضعيف مدلس، والحديث ضعفه النووي في المجموع:1 / 464. اس حدیث سے کلی اور ناک کے لیے الگ الگ پانی لینا ثابت ہوتا ہے۔ لیکن یہ روایت سند کے اعتبار سے ضعیف ہے‘ کیونکہ اس کی سند میں مصرف بن کعب مجہول اور لیث بن ابی سلیم راوی ضعیف ہے۔ اس کے برعکس صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی احادیث میں یہ مذکور ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی چلو سے ناک میں بھی پانی چڑھا لیتے اور کلی بھی کر لیتے تھے جیسا کہ آئندہ حدیث کے تحت آرہا ہے۔ راویٔ حدیث: [طلحہ بن مصرف رحمہ اللہ ] ان کی کنیت ابومحمد یا ابوعبداللہ ہے۔ مصرف کا اعراب’’ میم ‘‘کے ضمہ اور ’’را‘‘ کے کسرہ اور تشدیدکے ساتھ ہے۔ثقہ اور جلیل القدر تابعین میں شمار کیے گئے ہیں۔ طبقہ خامسہ میں سے ہیں۔ بہترین قاری اور فاضل شخصیت تھے۔ ۱۱۲ھ میں وفات پائی۔ البتہ ان کا والد مصرف مجہول الحال ہے‘ اسی وجہ سے یہ روایت ضعیف ہے۔ [عَنْ جَدِّہِ] ان کا نام کعب بن عمرو یا عمرو بن کعب بن جحدب یامی رضی اللہ عنہ ہے۔ یمن کے قبائل ہمدان میں مشہور و معروف قبیلہ ’’یام‘‘ کی جانب منسوب ہونے کی بنا پر یامی کہلاتے ہیں۔ ابن عبدالبر کے قول کے مطابق انھوں نے کوفہ میں سکونت اختیار کر لی تھی۔ صحابی ہیں۔ کچھ لوگوں نے ان کی صحابیت کا انکار کیا ہے لیکن انکار کرنے والوں کے انکار کی کوئی وجہ نہیں۔