كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْجَنَائِزِ صحيح وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ: ((إِذَا وَضَعْتُمْ مَوْتَاكُمْ فِي الْقُبُورِ، فَقُولُوا: بِسْمِ اللَّهِ، وَعَلَى مِلَّةِ رَسُولِ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم)). أَخْرَجَهُ أَحْمَدُ، وَأَبُو دَاوُدَ، وَالنَّسَائِيُّ، وَصَحَّحَهُ ابْنُ حِبَّانَ، وَأَعَلَّهُ الدَّارَقُطْنِيُّ بِالْوَقْفِ.
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
باب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب اپنے مرنے والوں کو قبروں میں اتارو تو یوں کہو: [بِسْمِ اللّٰہِ‘ وَ عَلٰی مِلَّۃِ رَسُولِ اللّٰہِ] ’’اللہ کے نام سے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دین پر(دفن کررہے ہیں)۔‘‘ (اسے احمد‘ ابوداود اور نسائی نے روایت کیا ہے اور ابن حبان نے صحیح قرار دیا ہے جبکہ دارقطنی نے معلول قرار دیتے ہوئے اسے موقوف کہا ہے۔)
تشریح :
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ میت کو قبر میں داخل کرتے ہوئے یہ دعا پڑھنا مسنون ہے۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ کی طرح امام نسائی رحمہ اللہ نے بھی اس روایت کو گو موقوف ہی قرار دیا ہے مگر یہ صحیح نہیں۔ اس کی تائید مستدرک کی روایت سے بھی ہوتی ہے جس کی سند حسن ہے۔ (المستدرک للحاکم : ۱ / ۳۶۶)
تخریج :
أخرجه أبوداود، الجنائز، باب في الدعاء للميت إذا وضع في قبره، حديث:3213، والترمذي، الجنائز، حديث:1046، وابن ماجه، الجنائز، حديث:1550، والنسائي في الكبرٰى، حديث:10927، وعمل اليوم والليلة، حديث:1088، وأحمد:2 /40، 128، وابن حبان (الموارد)، حديث:772.
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ میت کو قبر میں داخل کرتے ہوئے یہ دعا پڑھنا مسنون ہے۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ کی طرح امام نسائی رحمہ اللہ نے بھی اس روایت کو گو موقوف ہی قرار دیا ہے مگر یہ صحیح نہیں۔ اس کی تائید مستدرک کی روایت سے بھی ہوتی ہے جس کی سند حسن ہے۔ (المستدرک للحاکم : ۱ / ۳۶۶)