بلوغ المرام - حدیث 461

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْجَنَائِزِ صحيح وَعَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((مَنْ شَهِدَ الْجَنَازَةَ حَتَّى يُصَلَّى عَلَيْهَا فَلَهُ قِيرَاطٌ، وَمَنْ شَهِدَهَا حَتَّى تُدْفَنَ فَلَهُ قِيرَاطَانِ)). قِيلَ: وَمَا الْقِيرَاطَانِ؟ قَالَ: ((مِثْلُ الْجَبَلَيْنِ الْعَظِيمَيْنِ)). مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ. وَلِمُسْلِمٍ: ((حَتَّى تُوضَعَ فِي اللَّحْدِ)). وَلِلْبُخَارِيِّ: ((مَنْ تَبِعَ جَنَازَةَ مُسْلِمٍ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، وَكَانَ مَعَهُ حَتَّى يُصَلَّى عَلَيْهَا وَيُفْرَغَ مِنْ دَفْنِهَا فَإِنَّهُ يَرْجِعُ بِقِيرَاطَيْنِ، كُلُّ قِيرَاطٍ مِثْلُ أُحُدٍ)).

ترجمہ - حدیث 461

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل باب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص جنازے کے ساتھ حاضر رہے یہاں تک کہ اس پر نماز پڑھی جائے‘ اسے ایک قیراط کے برابر ثواب ملے گا۔ اور جو شخص دفن ہونے تک حاضر رہے اسے دو قیراط اجر ملے گا۔‘‘ دریافت کیا گیا کہ دو قیراط سے کیا مراد ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’دو قیراط دو بڑے بڑے پہاڑوں کے برابرہیں۔‘‘ (بخاری و مسلم) اور مسلم کی روایت میں ہے: ’’میت کو قبر میں اتارے جانے تک حاضر رہے۔‘‘ اور بخاری کی روایت میں ہے: ’’جس نے کسی مسلمان کے جنازے میں ایمان کی حالت میں اور حصول ثواب کی نیت سے شرکت کی اور نماز جنازہ کے اختتام تک اس کے ساتھ بھی رہا اور تدفین سے فراغت کے بعد واپس لوٹا تو وہ دو قیراط لے کر واپس لوٹا۔ ہر قیراط احد پہاڑ کی مقدار کے برابر ہے۔‘‘
تشریح : 1. اس حدیث میں جنازے کے ساتھ چلنے اور نماز جنازہ ادا کرنے کے ثواب کو تمثیل کے رنگ میں بیان کیا گیا ہے۔ مطلب اس کا یہ ہے کہ مومن کی نماز جنازہ پڑھنے کا بہت بڑا ثواب ہے۔ 2. اس حدیث میں اہل ایمان کو ترغیب دلائی گئی ہے کہ جنازے میں شرکت کا اہتمام کریں۔
تخریج : أخرجه البخاري، الجنائز، باب من انتظر حتى تدفن، حديث:1325، ومسلم، الجنائز، باب فضل الصلاة على الجنازة واتبا عها، حديث:945، وحديث "من تبع جنازة مسلم" أخرجه البخاري، الجنائز، حديث:1323. 1. اس حدیث میں جنازے کے ساتھ چلنے اور نماز جنازہ ادا کرنے کے ثواب کو تمثیل کے رنگ میں بیان کیا گیا ہے۔ مطلب اس کا یہ ہے کہ مومن کی نماز جنازہ پڑھنے کا بہت بڑا ثواب ہے۔ 2. اس حدیث میں اہل ایمان کو ترغیب دلائی گئی ہے کہ جنازے میں شرکت کا اہتمام کریں۔