كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْجَنَائِزِ صحيح وَعَنْهُ رضي الله عنه: أَنَّ النَّبِيَّ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ: ((إِذَا صَلَّيْتُمْ عَلَى الْمَيِّتِ فَأَخْلِصُوا لَهُ الدُّعَاءَ)). رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ، وَصَحَّحَهُ ابْنُ حِبَّانَ.
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
باب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہی سے مروی ہے‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم کسی میت کی نماز جنازہ پڑھو تو اس کے لیے خوب خلوص دل سے دعا کرو۔‘‘ (اسے ابوداود نے روایت کیا ہے اور ابن حبان نے صحیح قرار دیا ہے۔)
تشریح :
1. نماز جنازہ پڑھنے والے دراصل مرنے والے کے لیے رب کائنات کے حضور اس کی بخشش کی سفارش کرتے ہیں۔ ہر سفارشی کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کی سفارش قبول ہو‘ اس لیے سفارش کرنے والا بڑی آہ و زاری اور درد دل سے سفارش کرتا ہے۔ 2.یہ میت کا آخری وقت ہوتا ہے‘ لہٰذااس کے لیے جتنے خلوص قلب سے دعا کی جا سکتی ہو‘ کرنی چاہیے‘ لیکن بعض لوگ تو صرف رسم ہی پوری کرتے ہیں‘ خلوص نام کی چیز بہت ہی کم نظر آتی ہے‘ اور ایک دو منٹ میں جنازے سے فارغ ہو جاتے ہیں۔
تخریج :
أخرجه أبوداود، الجنائز، باب الدعاء للميت، حديث:3199، وابن حبان (الإحسان):5 /31.
1. نماز جنازہ پڑھنے والے دراصل مرنے والے کے لیے رب کائنات کے حضور اس کی بخشش کی سفارش کرتے ہیں۔ ہر سفارشی کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کی سفارش قبول ہو‘ اس لیے سفارش کرنے والا بڑی آہ و زاری اور درد دل سے سفارش کرتا ہے۔ 2.یہ میت کا آخری وقت ہوتا ہے‘ لہٰذااس کے لیے جتنے خلوص قلب سے دعا کی جا سکتی ہو‘ کرنی چاہیے‘ لیکن بعض لوگ تو صرف رسم ہی پوری کرتے ہیں‘ خلوص نام کی چیز بہت ہی کم نظر آتی ہے‘ اور ایک دو منٹ میں جنازے سے فارغ ہو جاتے ہیں۔